اسلام آباد جنوری 07 (ٹی این ایس): وفاقی وزیرسائنس ایند ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آرمی چیف کو کسی بھی وقت ہٹا سکتے ہیں۔ آئین کا آرٹیکل 243وزیراعظم عمران خان کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت کسی بھی آرمی چیف کو ہٹا سکتے ہیں یا لگا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس سے طرح چیف جسٹس اور دیگر اعلیٰ عہدوں کا احترام ضروری ہے اس طرح وزیراعظم پاکستان کے عہدے کا احترام بھی بہت ضروری ہے۔
انہوں نے ترمیمی بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے ضروری نہیں ہے کہ عدالت کا ہر فیصلہ درست ہو تاہم نے عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل کی منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ واضح رہے اس سےقبل وفاقی وزیر فواد چودھری فوج اور عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کی عدلیہ اور فوج پر تنقید، وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالتوں کی اپنی باری آتی ہے تو فوری نوٹس لیا جاتا ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ کسی کی عزتیں اچھالنے کے معاملے پر پیمرا کیا ایکشن لیتا ہے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا بیان سامنے آیا تھا۔ فوج اور عدلیہ کا اپنا الگ سسٹم ہے، وہ خود اپنی حفاظت کرلیتے ہیں، عدالتوں کی اپنی باری آتی ہے تو فوری نوٹس لیا جاتا ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ کسی کی عزتیں اچھالنے کے معاملے پر پیمرا کیا ایکشن لیتا ہے۔
جس میں انکا کہنا تھا کہ میں نے اپنے پروگرام میں کسی کی پگڑی نہیں اچھالی، کیا الیکشن لڑنے کی شرط ہے کہ آتاجاتا آدمی ہمیں چھتر مارے؟ انھوں نے کہا کہ ہم پر یو ٹیوب چینلز کی بلانازل ہوگئی ہے، ایک دن پہلے ایک اینکر نے یو ٹیوب پر پروگرام کیا۔ انکا کہنا ہے کہ فوج اور عدلیہ کا اپنا الگ سسٹم ہے، وہ خود اپنی حفاظت کرلیتے ہیں، ان یوٹیوب چینلز کا معاملہ ایوان تک پہنچ گیا تھا۔