بکرے کے گوشت میں کرونا وائرس کا شبہ ‘پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وضاحت کردی

 
0
2151

لاہور جنوری 29 (ٹی این ایس): بکرے کے گوشت میں کرونا وائرس کے شبہ سے متعلق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وضاحت کردی۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر چلنے والے جعلی پوسٹر جس میں بکرے کے گوشت میں کرونا وائرس ہونے کا شبہ ظاہر کیا جار ہا تھا ‘ گوشت میں کروناوائرس سے متعلق پوسٹر پر ڈی جی فوڈ نے وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بکرے کے گوشت اورکرونا وائرس کے ھوالے سے کوئی پوسٹ جاری نہیں کی ۔
ڈی جی فوڈ عرفان میمن نے کہا ہے کہ بکرے کا گوشت نہ کھانے سے متعلق سوشل میڈیا پر زیر گردش خبریں جھوٹی ہیں۔ کسی طرح سے بھی کرونا وائرس اور بکرے کے گوشت کا کوئی تعلق ثابت نہ ہو سکا۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی پوسٹر پر یقین کرلینے سے پہلے اس کی تصدیق کر لینا لازم ہے۔ واضح رہے چین میں کروناوائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے بعد کچھ لوگوں نے غلط انفارمیشن پھیلانی شروع کردی گئی تھی۔
تاہم واضح رہے کہ وزارت صحت نے چین میں موجود 4 پاکستانی طلباء میں کرونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نےکہا کہ وائرس سے متاثرہ شہر ووہان میں 500 پاکستانی طلبا ہیں جو وہاں کی مقامی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چین میں پاکستانی سفارتخانہ طلبا سے رابطے میں ہے۔چاروں پاکستانی طلبا کی صحت میں بہتری آئی ہے۔
جب کہ چین میں کرونا وائرس کے سلسلہ میں چین میں مقیم پاکستانیوں کیلئے ہاٹ لائن قائم کر دی گئی ہے۔ منگل کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہاٹ لائن گوآن ژو میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل میں قائم کی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں قونصلر جنرل ڈاکٹر دیار خان سے 8618813294841 + پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ وزرائے اعلیٰ اور متعلقہ افراد کو کرونا وائرس کی صورتحال پر خطوط لکھے۔
ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا سخت نظام موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں کرونا وائرس پر قبل از وقت انتظامات کیے جائیں، کرونا وائرس کے لیے آئسولیشن وارڈز قائم کیے جائیں۔ تاہم اب بکرے کے گوشت سے متعلق چلنے والی جھوٹی پوسٹ پر فوڈ اتھارٹی نے ردعمل دیتے ہوئے اسے جعلی قرار دےدیا ہے۔ اور بکرے میں کروناوائس ہونے کی تردید کردی ہے۔