سرکلر ریلوے: بلآخر وفاق اور سندھ ایک پیج پر آگئے، عوام کیلئے ریلیف

 
0
649

اسلام آباد فروری 03 (ٹی این ایس): وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر ریلوے شیخ رشید کی قیادت میں 5 رکنی وفد نے آج ملاقات کی، جس میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر بات ہوئی، اور کے سی آر کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میٹنگ میں کہا کہ 2018 میں الیکشن ہوا، نئی حکومت آئی تو سی پیک کی رفتار کم ہو گئی، کے یو ٹی سی اب سندھ کو ٹرانسفر کیا جائے، اس سلسلے میں ایس ای سی پی کو درخواست بھی دے دی ہے، شیئرز 60 فی صد وفاق اور 40 فی صد سندھ حکومت کے پاس ہیں، چین کا وفد بھی مئی میں آ رہا ہے، جب کہ اپریل میں سی پیک پر جے سی سی بیجنگ میں ہوگی، اس اجلاس سے قبل معاملات طے کرنے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ریلوے ٹریکس کے آس پاس تجاوزات 40 کلو میٹر پر تھیں، 38 کلو میٹر حصہ کلیئر ہو گیا، تاہم متاثرہ لوگوں کی آبادکاری کرنی ہے۔

اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ کے یو ٹی سی فارملٹیز پوری کر کے سندھ کو دینے کے لیے تیار ہیں، متاثرہ لوگوں کو ریلوے کی کسی زمین پر گھر بنا کر دیں گے۔ دریں اثنا اجلاس میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں کمشنر کراچی اور ڈی ایس ریلویز کو شامل کیا گیا۔

بعد ازاں وزیر ریلوے اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کی۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کے سی آر سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے، یہ 200 ارب کا منصوبہ ہے، چین سے بات کی جائے گی، عوامی مسائل کے حل کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہے۔

وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مسائل پر اتفاق کیا گیا، کے سی آر منصوبے پر کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں، کوشش ہے کراچی سرکلر ریلوے جلد شروع ہو، اس کا کام سندھ حکومت کی نگرانی میں ہوگا، جے سی سی میٹنگ سے پہلے مسئلہ حل کریں گے، 12 فروری کو سپریم کورٹ میں مشترکہ بیان دیں گے، کسی نے ہماری گردن نہیں پکڑی، اچھے ماحول میں بات ہوئی، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگلی بار اسلام آباد آ کر ملاقات کروں گا۔