وفاقی دارالحکومت میں پانی کی قلت کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کر گیا

 
0
519

شہر اقتدار کے سرکاری تعلیمی اداروں میں پینے اور عام استمعال کا پانی ناپید بچے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں

اسلام آباد فروری 24 (ٹی این ایس): موسم گرما کی آمد سے قبل ہی شہر اقتدار میں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے جبکہ کئی علاقوں میں پانی ناپید ہو چکا ہے وفاقی دارلحکومت کے شہری اور دیہی علاقے خصوصا سیکٹر آئی 10،آئی 9 جی 10 جی 11 اور ایف 11 کے مختلف علاقے،ترنول اور ملحقہ علاقے،اقبال ٹاون، ضیاء مسجد،سوہان،مارگلہ ٹاون،علی پور فراش اور بہارہ کہو میں پانی کی قلت سنگین رخ اختیار کر چکی ہے بعض علاقوں میں 4 دن بعد صرف آدھے گھنٹے کیلئے شہریوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ شہری علاقوں خصوصا سیکٹر آئی 10 اور جی 9 اور جی 10 میں ٹینکر کیلئے شہریوں کو 2 سے 3 دن انتظار کرنا پڑتا ہے جبکہ بعض اوقات پرائیوٹ ٹینکر پر انحصار کرنا پڑتا ہے جسکی قیمت 15 سو سے 2 ہزار روپے وصول کی جاتی ہے،ہاوسنگ فاونڈیشن کے زیر انتظام سیکٹر جی 13 اور جی 14 میں بھی پرائیوٹ ٹینکر مافیا کا راج ہے جہاں ٹینکر کی قیمت 15 سو روپے مقرر ہے پانی کی شدید قلت کے باعث شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں،شہریوں کے مطابق موجودہ حکومت میں شامل ایک اہم وزیر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے انتخابات میں پانی کے مسئلے کے حل پر ووٹ حاصل کیئے تاہم حکومت میں آتے ہی شہر اقتدار میں پانی کا نیا منصوبہ شروع کرنے کے بجائے معاملہ پرانے منصوبوں کے وزٹ سے آگے نہیں بڑھ رہا جس سے شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اگر اس مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی تو موسم گرما میں وفاقی دارالحکومت کے بیشتر علاقوں میں رہائش ناممکن ہو جائے گی میٹرو پولیٹن کارپوریشن ذرائع کے مطابق نئے منصوبوں کیلئے فنڈز دستیاب نہیں ہیں جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی لائنیں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں جبکہ جن علاقوں میں لائن سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے وہ پینے کے قابل نہیں ہے جبکہ ٹینکرز کی کمی کی وجہ سے شہریوں کو مقررہ وقت پر پانی فراہم کرنا ممکن نہیں