ملک کی ترقی میں نوجوان نسل کا مثبت رویہ ہونا لازمی ہے. مزمل شفیق

 
0
656

کم عمر ترین 16سالہ سماجی شخصیت مزمل شفیق کا نوجوان نسل کے بارے میں خصوصی انٹرویو۔
راولپنڈی مارچ 11 (ٹی این ایس): کم عمر ترین سماجی شخصیت نے انٹرویو میں بتایا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نیشنل یوتھ ٹیلنٹ جیسے پلیٹ فارم کا حصہ ہوں جہاں نوجوان نسل کو موٹیویٹ کرکے ان کے اندر چھپے ہوئے ہنر کو معاشرے میں سامنے لایا جا رہا ہے ۔ اس معاشرے کو ایک ایسے لیڈر کی تلاش ہے جو نوجوان نسل کی مثبت راہنمائی کر سکے۔ بلاشبہ کچھ ایسے عظیم لوگ معاشرے میں موجود ہیں جو نوجوان نسل کی راہنمائی کر رہے ہیں اگر بات کی جائے تو منیب عارفی اور حماد احمد جیسی عظیم شخصیات جو کہ اپنے قلم کو استعمال کرتے ہوئے نوجوان نسل میں ایک نئی مثبت امید کو جگا ر ہے ہیں۔میں اپنے گرد اگر نظر دوڑاؤں تو نوجوان نسل منفی سرگرمیوں میں مبتلا ہے اسی دوران نوجوان نسل کو منفی سرگرمیوں سے نکال کر مثبت سرگرمیوں پر لانے کے لیے سید محمد رمیض کوشاں ہیں. حالات اس قدر خراب ہوچکے ہیں کہ ہماری نوجوان نسل کثیر تعداد جونشے کی لعنت میں مبتلا ہو رہی ہے وجہ صرف اتنی ہے کہ ہماری نوجوان نسل کو اتنا شعور ہی نہیں دیا گیا اتنا ہمت و حوصلہ ہی نہیں دیا کہ وہ اپنے لئے اچھے فیصلے کر سکیں – ان کو صرف اور صرف امتحان میں نمبر لینے کی دوڑ میں لگایا ہوا ہے. حالات کچھ یوں ہو چکے ہیں کہ ہمارے پاس تعلیمی اسناد کا تو ڈھیر لگ چکا ہے لیکن دوسری جانب انسانیت کا جنازہ نکل چکا ہے .معلوم نہیں نوجوان نسل کس طرف گامزن ہے. انٹرویو کے دوران کم عمر ترین سماجی شخصیت کا کہنا تھا کہ میری موٹیویشن سوشل میڈیا ہے جہاں سے مجھے بھلائی کا کام کرنے کی امید پیدا ہوئی ۔ نوجوان نسل کو چاہیئے کہ وہ سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرکے ملکی تاریخ میں ایک اہم کردار ادا کریں۔ مستقبل کی خواہشات پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نوجوان نسل ذمہ دار بنے۔ ملکی قوانین کا احترام کر کے اور مثبت کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تا کہ پاکستان کی ایک مثبت تصویر کو سامنے لایا جا سکے۔