ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی پریس کانفرنس

 
0
608

راولپنڈی۔ 23 مارچ (ٹی این ایس): تینوں مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا ہے، کرونا وائرس کے خطرے پر قابو پانے کیلئے فوج قوم کے شانہ بشانہ ہے, محفوظ پاکستان کیلئے اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے،دنیا 2005ء کے زلزلے، سیلاب اور دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو دیکھ چکی ہے۔ پیر کوڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ کرونا وائرس کیخلاف اس جنگ میں پاک فوج حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں، ہدایات پر عمل کرکے ہی اس سے بچا جا سکتا ہے۔ حکومت اور ڈاکٹرز کی ہدایات پر ذمہ دار شہریوں کی طرح عمل کریں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئی شک نہیں کہ ہماری بہادر اور غیور قوم افواج پاکستان کے ساتھ مل کر اس چیلنج کو عبور کر لے گی۔ یہ مشکل اور سخت فیصلے کرنے کا وقت ہے۔ اب تک ایک ملین سے زائد مسافروں کی سکریننگ کی گئیں۔ کرونا وائرس کے خلاف بیسٹ ڈیفنس آئسولیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اپنے اپنے صوبے میں مزید گائیڈ لائن جاری کریں گی جنہیں یقینی بنایا جائے گا۔ انٹرسٹی ٹرانسپورٹ صرف فوڈ سپلائی چین کے لیے استعمال ہوں گی۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ان حالات میں ریاست پر بھرپور اعتماد ہی صورتحال سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے۔ افواج پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں۔ پاکستان کو کرونا وائرس کا شدید چیلنج درپیش ہے۔ ایک مرتبہ پھر یکجا ہو کر محفوظ پاکستان کے لیے قوم کو اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آج کے دن کی منابست سے تمام اہلِ وطن اور د±نیا میں جہاں جہاں پاکستانی موجود ہیں سب کو یومِ پاکستان کی مبارک دیتے ہوئے کہا کہ 80 برس قبل آج ہی کے دن ہمارے اِسلاف نے ایک منزل کا تعین کیا اور یکجا ہو کر نا ممکن کو ممکن کر دکھایا۔ ایک ایسا سنگِ میل جو ایک قوم ایک منزل پاکستان بنا، آج ا±ن سب اِکابرین کو خراجِ تحسین پیش کرنے اور یاد کرنے کا دِن ہے، ایک آزاد وطن اور دو قومی نظریے کے لئے، جس کی سچائی آج بھی سب پر عیاں ہو رہی ہے، آج پھر 23مارچ ہے، آج پھر ا±ن اکابرین کے وارثوں کو ایک نیا چیلنج درپیش ہے، ایک ایسی آفت جس نے پوری د±نیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہآج کا دن کشمیری بہن بھائیوں کو بھی یاد کر نے کا دن ہے۔ جو بدترین ریاستی دہشت گردی اور اس قدرتی آفت کے مقابلے میں بے یارو مددگار ہو نے کے باوجوداپنے حقِ خود ارادیت کے لئے مزاحمت کی مثال بنے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام اس جدوجہد میں ضرور کامیاب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کل شام ایک خصوصی کو رکمانڈرز کانفرنس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے افواجِ پاکستان کی سول اداروں کی امداد کے لیے تیاری اور ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کی لائن آف کنٹرول اور مغربی سرحدپر مصروفیات کے باوجود آرمی چیف نے تمام دستیاب ٹروپس اور افواجِ پاکستان کے تمام میڈیکل ذرائع کو ضرورت کے مطابق تعینات کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کے تحت صرف کھانے پینے کی اشیاء کی دوکانیںاور میڈیکل سامان تیار کرنے والی فیکٹریاں اور میڈیکل سٹورز کھلیں رہیں گے، تمام سکولز، ہر قسم کے اجتماع پر پابندی ہو گی۔، تمام قسم کے مالز، ریسٹورنٹ، سینما، شادی ہال، سوئمنگ پول اور غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی ہو گی۔انٹر سٹی صرف خوراک کی ترسیل کے لئے استعمال کی جائے گی، شہر وں کے اندر ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ بند ہو گی۔ ، تمام ائیر پورٹس انٹرنیشنل فلائٹیس کے لیے 4اپریل تک بند رہیں گے، صوبائی حکومتوں کے پٹرول پمپس اور منڈی مقررہ دنوں پر کھلیں رہیں گے۔