پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ 1976 کا کالا قانون ختم کر کے حقوق دیئے جائیں بی ٹیک انجینئرز اور ڈپلومہ ہولڈر انجینئر کا احتجاج مظاہرہ ۔

 
0
369

بلدیہ عظمی ایس بی ایس اے واٹر بورڈ سمیت دیگر اداروں میں تعینات انجینئرز کو ہٹانا غیر قانونی عمل ہے ۔ مظاہریں

پاکستان انجینئرنگ کونسل سپریم کورٹ کے احکامات کی غلط تشریح کر رہے ہیں ۔ مظاہرین

بی ٹیک ڈپلومہ انجینئرز کو سپریم کورٹ سے ریلیف مل گیا ہے وہ ہمیں دیا جائے ۔ مظاہرین کا مطالبہ ۔

کراچی اپریل 24 (ٹی این ایس): کراچی کے ڈپلومہ انجینئرز کے ساتھ کے ساتھ جو حکومت نے کیا جس کے وجہ سے آج وہ لاک ڈاون میں فاقہ کشی کا شکار ہوچکی ہیں چیف سیکرٹری سندھ کو آگاہ کرنے کے باوجود بھی نوٹس نہیں لیا گیا ۔ سندھ ہائی کورٹ کے حکم باوجود اس پر عمل نہ ہوسکا انجینئرس ترقیوں سے محروم ۔ ہمیں اپنا حقوق دیئے جائیں بلدیاتی انجینئرز مسلسل سراپا احتجاج ۔ بلدیاتی انجنیئر بھی لگتا ہے کہ وہ رحمتوں سے محروم ہوگئے اور یہی وجہ ہے کہ وہ سراپا احتجاج ہے ای سی جی سے تعلق رکھنے والے مختلف انجینئرز بھی ۔ چیف سیکریٹری سندھ کو 16 اپریل 2020 کو ایک خط لکھا ۔ جس میں نشاندگی کی گئی ہے کہ اس طرح ترقی دینے کا عمل غیر قانونی ہے ۔ اور اس میں بغیر سندھ پبلک سروس کمیشن شریک ہوئے نہ اور لینس کے بغیر پرومشن کا عمل قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔ اس لئے دستخط سے جاری ہونے والے خدشات میں پانچ غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس میں والیشن ایک میں واضح طور پر بی بی سی کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کچھ پوسٹوں کو ایڈپٹ کیا گیا ہے ۔ وہ عمل بھی دیکھا جائے ۔ جبکہ پانچوں وائلیشن کی کھل کر نمائندگی کی گئی ہے لیکن آج انجینیئرز بھی سراپا احتجاج ہے اور چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھا ہے جو کہ سالوں سے کام کرنے والے یہ انجینئرز جہان سکون سے نوکریوں کے دل سے اپنے ترقیوں پر بھی پر امید تھے لیکن آج وہ مایوس ہوگئے جبکہ کے ڈپلومہ انجینئرز کے ساتھ کے ساتھ جو حکومت نے کیا جس کے وجہ سے آج وہ لاک ڈاون میں فاقہ کشی کا شکار ہوچکی ہیں انجینئر نے چیف سیکرٹری کو لکھے گئے خط میں کھل کر ڈپلوم انجینئرز کے بارے میں بھی کھل کر آگاہ کیا ہے ۔ لیکن حیران کن طور پر چیف سیکریٹری سندھ کو بھیجے گئے چیف سیکریٹری سندھ اس کا نوٹس لینگے انجینئر کی ترقیوں کی بارے میں شفاف عمل کو لائینگے ۔