پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے رہنماء کو چیئرمن آصف علی زرداری کی قیادت میں سب کے سب اپنے اپنے علاقوں میں موجود ہیں اور لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیر اعلی سندھ

 
0
226

ٹھٹہ 26 اگست 2020 (ٹی این ایس): وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے رہنماء کو چیئرمن آصف علی زرداری کی قیادت میں سب کے سب اپنے اپنے علاقوں میں موجود ہیں اور لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب ایک قدرتی آفت آتی ہے اور بارش کو ہم روک تو نہیں سکتے لیکن جیسے ہی بارش ختم ہوتی ہے جلد سے جلد پانی کی نکاسی کرنا اور اپنے لوگوں کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا رہنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ضلع ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء سید ناصر شاہ، سہیل انور سیال، مکیش چاولا، ایم پی اے سید ریاض حسین شاہ شیرازی، پ پ پ ضلعی صدر صادق علی میمن، جنرل سیکریٹری امتیاز قریشی، سیکریٹری پبلک ہیلتھ لئیق احمد، سیکیرٹیر آبپاشی رفیق برڑو، ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ محمد عثمان تنویر کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران و پ پ پ رہنماء بھی وزیر اعلی سندھ کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ پر کوآرڈینیشن کمیٹی مسلط نہیں کی گئی ہے، پچھلے دو سال سے میں چیف منسٹر ہوں اور وفاقی وزراء ملنے کے لئے تیار نہیں تھے اور اب یہ موقعہ ملا ہے کہ وفاقی وزراء ہمارے ساتھ کمیٹی میں ہیں اور جو وفاقی منصوبے ہیں ان میں جو پیچیدگیاں آ رہی ہیں اور جہاں کام سست روی کا شکار ہیں وہ کام ہم ان سے کروا سکیں گے جبکہ اختیارات اور آئیںی ذمہ داری وفاق کی اپنی اور سندھ حکومت کی اپنی ہے۔ کراچی کو صوبہ بنانے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں یہ ہمیشہ انتشار پھہلانے کیلئے جب دیکھتے ہیں کہ کوئی اور چیز ان کے کام نہیں آ رہی اور روڈوں پر یہ موجود رہ نہیں سکے اور جب لوگوں کو یہ مطمئن نہیں کر سکتے تو اس قسم کے شوشے چھوڑتے ہیں یہ بلکل ایک ایسی چیز ہے جو کبھی ممکن نہیں ہوگی اور یہ شوشے چھوڑنے والے جیسے پہلے مرتے رہے ہیں اب بھی اپنی موت مرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں سے ایف بی آر کو جو کلیکشن کرنا تھی وہ نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے ڈرینیج و دیگر ترقیاتی کام نہیں ہو سکے جب کہ کورونا کے باعث روینیو کلیکشن بھی کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھارو میں ڈبل روڈ کی تعمیر سے ہم سب کو فائدہ تو ہوا ہے لیکن تین چار کنورٹ بند ہونے کی وجہ سے مسئلا پیدا ہوا ہے اور انشاء اللہ جلد کنورٹ بنوائے جائیں گے تاکہ آئندہ یہ مسئلا نہ ہو، کچھ انکروچمنٹ کے متعلق آگاہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ جو بھی دیگر مسائل ہیں اس کے متعلق ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ رپورٹ بنا کر دیں اس کے علاوہ ٹھٹھہ کے جو دیگر مسائل ہیں یہاں کے ایم این ایز اور ایم پی ایز سے ملکر جو بھی ضروری ترقیاتی کام ہیں وہ جلد کروائے جائیں گے۔ بارشی پانی کی نکاسی کے متعلق انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سیکیرٹری پبلک ہیلتھ کو ہدایات دی گئی ہیں تاکہ مسئلا جلد حل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر آبپاشی میرے ساتھ ہیں انہوں نے اپنا پورا عملہ متحرک کیا ہوا ہے جہاں بھی مسئلا ہے اس کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک سے بات کی ہے کہ ایگریکلچر لون میں لوگوں کو رلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹھٹھہ، جامشورو، دادو اضلاع میں ڈیم بنائے ہیں جبکہ ضرورت کے مطابق اور بھی ڈیم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلیاتی نمائندوں کا مقررہ وقت قانون کے مطابق ختم ہونے جا رہا ہے اور ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کے بعد ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد الیکشن کروائے جائیں۔