شہرِ قائد میں بارش کی تباہ کاریاں جاری، گھروں کا قیمتی سامان بہہ گیا۔۔۔ شہری بے یارو مددگار

 
0
354

کراچی 27 اگست 2020 (ٹی این ایس): کراچی میں بارش کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔ متعدد علاقوں کی بجلی بحال نہ ہو سکی۔

بارشوں کے باعث گھروں کا قیمتی سامان بہہ گیا، شہری بے یارو مددگار غیبی امداد کے منتظر ہیں۔

شہر قائد میں آج بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ملیر، قائدآباد، نیشنل ہائی وے، شارع فیصل، لیاری، آئی آئی چند ریگر روڈ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، قیوم آباد، کورنگی، نارتھ کراچی اور ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں صبح سویرے تیز بارش ہوئی۔

موسلا دھار بارش سے شہر کی اہم شاہراہوں پر ایک بار پھر پانی جمع ہوگیا۔ شہر کی کئی اہم شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی ہے۔

مون سون کے چھٹے اسپیل نے شہر قائد میں تباہی مچا دی۔ کورنگی کراسنگ اور کیماڑی میں کہیں پانی نکل گیا تو کہیں حالات جوں کے توں ہیں۔

منگھوپیر اور نصرت بھٹو کالونی میں گھر اور دکانیں ڈوب گئیں۔ پانی گھروں میں داخل ہوا تو مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔

کراچی کی اہم سڑکوں کے ساتھ بڑی ہول سیل مارکیٹیں بھی بارش کے پانی سے نہ بچ سکیں۔ بولٹن مارکیٹ کپڑا مارکیٹ کے گوداموں اور دکانوں میں برساتی پانی نے تباہی مچا دی جس کی وجہ سے کاروباری حضرات کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

ملیر کا کوہی گوٹھ پانی پانی ہوگیا۔ بارش کے 24 گھنٹے بعد بھی گلیوں، سڑکوں اور گھروں سے پانی نہ نکل سکا۔ برساتی ریلے میں جانور مر گئے۔

گھروں کا قیمتی سامان بہہ گیا، شہری بے یارو مددگار غیبی امداد کے منتظر ہیں۔

علی مراد گوٹھ بھی سیلاب زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہا ہے جہاں کئی فٹ پانی اب بھی گھروں اور گلیوں میں کھڑا ہے، نکاسی آب نہ ہونے سے علاقہ مکین شدید پریشانی کا شکار ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں۔