عالمی برادری رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کیلئے مؤثر اقدامات کرے: وزیر اعظم

 
0
426

اسلام آباد 24 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو رقوم کی غیر قانونی منتقلی کے معاملے پر مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر پینل مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ‘وائٹ کالر کرائم کے ذریعے ایک کھرب ڈالر کی منتقلی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو رقوم کی غیر قانونی منتقلی کے معاملے پر موثر اقدامات کرنے چاہئیں، اقوام متحدہ کو غیر قانونی رقوم کی منتقل روکنے کے لیے لائحہ عمل بنانا ہوگا جبکہ غریب اور ترقی پذیر ممالک سے لوٹی گئی رقوم کو فوری طور پر واپس کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات کے بغیر امیر اور غیرب میں فرق بڑھتا جائے گا، دنیا میں بڑھتی غربت سے عالمی امن کو بھی خطرہ ہے، موجودہ عالمی نظام میں سرمایے کی غیر منصفانہ تقسیم بڑا مسئلہ ہے اور زیادہ تر دولت دنیا کے 26 امیر ترین افراد کے ہاتھوں میں مرکوز ہے۔

وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ غریب ملکوں کا مالی استحصال بند کیا جائے جبکہ قرضوں میں ریلیف دے کر غریب ملکوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو کرپشن کے خاتمے کا مینڈیٹ ملا ہے، ہمیں ہاؤسنگ، ٹرانسپورٹ، پانی، انفرااسٹرکچر اور صحت پر زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام غربت کے خاتمے کے لیے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے، کورونا وبا کے باعث اقتصادی شرح نمو میں تیزی سے کمی ہوئی، ہماری حکومت نے کورونا وبا سے غریبوں کو بچانے کے لیے اقدامات کیے اور ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو مالی امداد دی۔

قبل ازیں وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس تقریب میں ٹیکس تعاون، انسداد بدعنوانی اور انسداد منی لانڈرنگ کے لیے موجودہ بین الاقوامی فریم ورک کے نظام میں موجود خامیوں اور خلاف کی نشاندہی کرنے والے ایف اے سی ٹی آئی پینل کی عبوری رپورٹ پیش کی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ پروگرام خصوصاً پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے نفاذ کی طرف پیشرفت کے سلسلے میں کورونا وائرس کے بحران کے اثرات کی روشنی میں ان چیلنجز پر ترجیحی بنیادوں پر کارروائیوں پر بات چیت کرنے کے لیے ایک فورم فراہم کرے گا۔

یہ فورم 2030 تک غربت کے خاتمے کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے نفاذ کی خاطر سرمایہ کاری کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد کے لیے تشکیل دیا گیا تھا اور اس 15رکنی پینل کا افتتاح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کی اقتصادی وسماجی کونسل کے صدور نے مارچ میں کیا تھا۔