سندھ میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے، آئی جی سندھ کا وزیر اعلیٰ سندھ کو خط

 
0
294

کراچی جولائی 23(ٹی این ایس):آئی جی سندھ پولیس اللہ ڈنوخواجہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط ارسال کیا ہے خط میں کہاہے کہ سندھ میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے ۔اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جارہا ہے ۔اپیکس کمیٹی نے آئی جی سندھ کو مکمل طور پر با اختیار بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر کسی قسم کا کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔آئی جی سندھ نے کہاکہ 1861پولیس ایکٹ کے مطابق سندھ پولیس کا سربراہ آئی جی سندھ ہے ۔1861 پولیس ایکٹ کی مکمل طور پر خلاف ورزی کی جارہی ہے۔پولیس افسران کے تقرر و تبادلے مجھ سے منظوری لیئے بغیر کیئے جارہے ہیں۔محکمہ داخلہ اور سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کا سندھ پولیس میں عمل دخل زیادہ بڑھ گیا ہے جبکہ محکمہ داخلہ سندھ پولیس کے افسران کو بلاکر حراساں کر رہا ہے ۔ خط میں کہاگیا ہے کہ سندھ پولیس کے افسران پر غیر قانونی کاموں کیلئے دباؤ بڑھایا جارہا ہے ۔ایڈشنل آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی فنانس کو میری اجازت کے بغیر ہٹایا گیا۔انہوں نے کہاکہ سینٹرل پولیس کا انتظامی نظام مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے ۔آئی جی سندھ کے اختیارات میں مداخلت کرکے سندھ پولیس کے مورال کو خراب کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اپیکس کمیٹی میں واضح فیصلہ ہوا تھا کے آئی جی سندھ سندھ پولیس کے بااختیار کپتان ہونگے۔آئی جی سندھ کے اختیارات میں مداخلت کرنے سے اپیکس کمیٹی کے فیصلے اثر انداز ہو رہے ہیں ۔سندھ پولیس پر اب میرا کنٹرول نہیں رہا ہے ۔مجھے امید ہے کے آپ اس معاملے پر مداخلت کریں گے اورآپ مداخلت کرکے شکایت کا ازالہ کریں گے تو سندھ پولیس کا مفلوج نظام بحال ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ سندھ پولیس کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہونے کی وجہ سے صوبے میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے