صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب، عہدے کا حلف اٹھالیا

 
0
196

اسلام آباد 12 مارچ 2021 (ٹی این ایس): حکومتی امیدوار صادق سنجرانی ایک بار پھر سینیٹ کے چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

پریزائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے گنتی مکمل ہونے کے بعد کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے ہیں کیونکہ ان میں خانے کی جگہ یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگی ہوئی ہے، جبکہ ایک بیلٹ پیپر پر دونوں امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا گیا۔

انہوں نے نتیجے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صادق سنجرانی نے 48 ووٹ حاصل کیے جبکہ یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے۔

یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ فاروق ایچ نائیک نے مسترد ہونے والے 7 ووٹوں کو چیلنج کیا۔

انہوں نے پریزائیڈنگ افسر کو مخاطب کرکے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ کمیٹی بنائیں لیکن آپ نے میری بات نہیں سنی، رولز میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ مہر کس جگہ لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ جن ووٹوں کی بات کر رہے ہیں ان میں مہر خانے کے اندر لگی ہوئی ہے باہر نہیں۔

ایوان بالا میں پولنگ بوتھ کے قریب سے مبینہ طور پر خفیہ کیمرے برآمد ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن اراکین کے خدشات کے بعد نیا پولنگ بوتھ نصب کردیا گیا تھا۔

خفیہ کیمروں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت

اجلاس کے آغاز میں پریزائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمروں کی تنصیب کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کردی۔

انہوں نے بتایا کہ سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر اور سینیٹر مصدق ملک کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے یکساں تعداد میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین پر مشتمل کمیٹی بنانے کی استدعا کی گئی تھی۔

پریزائیڈنگ افسر کے مطابق کمیٹی کا کنوینر اس کے اراکین خود منتخب کرنے اور برآمد شدہ آلات کو معاملے کا حتمی فیصلہ ہوجانے تک سیل کرنے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

چنانچہ پریزائیڈنگ افسر نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے 3، 3 اراکین پر مشتمل سینیٹ کمیٹی تشکیل دے دی جن کے اراکین کے نام قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سیکریٹری سینیٹ کے پاس جمع کروائیں گے۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع کرنے سے قبل پریزائیڈنگ افسر نے اراکین کو ووٹ ڈالنے کا عمل وضاحت کے ساتھ سمجھایا اور کہا کہ اگر کوئی غلطی ہوجائے تو بکسے میں ووٹ ڈالنے سے قبل سیکریٹری کو آگاہ کردیں تاکہ رکن کو دوسرا بیلٹ پیپر جاری کردیا جائے۔

ووٹنگ کا آغاز حروف تہجی کے اعتبار سے ہوا اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری نے اپنا نام پکارے جانے پر سب سے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا اور اس دوران اراکین کو اپنے ہمراہ کسی قسم کی الیکٹرونک ڈیوائسز رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔

ایوان بالا کے 98 اراکین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اجلاس سے غیر حاضر رہے اور انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے اسحٰق ڈار نے تاحال سینیٹر کا حلف نہیں اٹھایا اور الیکشن کمیشن نے ان کی رکنیت معطل کر رکھی ہے۔

ووٹوں کی گنتی کے وقت صادق سنجرانی کے پولنگ ایجنٹ محسن عزیز اور یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ فاروق ایچ نائیک بھی موجود ہیں۔

خیال رہے کہ آج ایوان بالا میں حکومت کی جانب سے موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اپوزیشن کی جانب سے یوسف رضا گیلانی اُمیدوار ہیں جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومت کی جانب سے مرزا محمد آفریدی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے عبدالغفور حیدری کو اُمیدوار نامزد کیا گیا ہے۔