پاکستان اور اردن کا باہمی تعاون فارماسوٹیکلز برآمدات کے فروغ میں معاون ثابت ہو گا۔ سردار یاسر الیاس خان
حکومت فارما شعبے کے پلانٹس و دیگر سامان کی درآمد پر ٹیکس و ڈیوٹی کا خاتمہ کرے۔ ناصر قریشی، شمیم احمد خان، فضلی حنان
اسلام آباد 19 مارچ 2021 (ٹی این ایس): پاکستان میں تعینات اردن کے سفیر ابراہیم المدانی نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان کے ہمراہ کہوٹہ انڈسٹریل ٹرائینگل، ہمک، اسلام آباد میں قائم گلوبل فارماسوٹیکلز، ایمسن فارما سوٹیکلز، پیراماؤنٹ فارماسیوٹیکلز اور فوکس اینڈ رولز فارماسوٹیکلز سمیت دیگر کمپنیوں کا دورہ کیا اور ان میں ادویات کی تیاری کے مراحل کا جائزہ لیا۔ ایمسن فارماسیوٹیکلز کے مالک شمیم احمد خان، پیراماؤنٹ فارماسیوٹیکلز کے مالک ناصر محمود قریشی، فوکس اینڈ رولز فارماسوٹیکلز کے مالک فضلی حنان، آئی سی سی آئی کے ایگزیکٹو ممبران عثمان خالد، عمر حسین، اویس خٹک اور دیگر بھی اس دورے میں ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جدید ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کی معیاری سہولیات کو سراہا۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ابراہیم المدانی اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ فارماسوٹیکلز شعبے میں اردن اور پاکستان کے مابین مضبوط روابط کو فروغ دینے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے کیونکہ دونوں ممالک اس شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھا کر مزید اعلی معیار کی ادویات تیار کر سکتے ہیں اور ان کی برآمدات میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اردن کی فارماسیوٹیکل کمپنیاں بھی معیاری ادویات تیار کر رہی ہیں جبکہ اردن اور پاکستان کی فارماسوٹیکل کمپنیوں کے مابین قریبی تعاون ان کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا کیونکہ اس سے ان کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر اپنی ادویات کا معیار مزید بہتر کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اردن کے سفیر کو پاکستان کی فارماسوٹیکل انڈسٹری کی صلاحیت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ادویات کے بہترین معیار کی وجہ سے اب گلوبل فارماسوٹیکل انڈسٹری میں ایک اہم ملک کی حیثیت سے ابھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں سمیت 750 سے زائد فارماسوٹیکل کمپنیاں اس وقت پاکستان میں کامیاب کاروبار کررہی ہیں اور ملک کی 70فیصد ادویات کی ضروریات کو پورا کرر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بیشتر کمپنیاں دنیا بھر میں اپنی ادویات برآمد کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال-21 2020 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کی ادویات کی برآمدات میں تقریبا 23 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے اس انڈسٹری کے بہتر مستقبل کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دواسازی کے شعبے میں قریبی تعاون کو فروغ دے کر پاکستان اور اردن ایک دوسرے کے خطوں کی طرف اپنی برآمدات میں اضافہ کر سکتے ہیں انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی پاکستان اور اردن کے نجی شعبوں کے مابین مضبوط کاروباری روابط کے فروغ میں اردن سفارتخانے کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔
ناصر قریشی، فضلی حنان اور شمیم حمد خان نے اس موقع پر اردن سفیر کو اپنی کمپنیوں کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ادویات کی رجسٹریشن کے عمل کو مزید آسان بنایا جائے اور فارما انڈسٹری کو درپیش اہم مسائل کو جلد حل کرنے پر توجہ دے تاکہ یہ صنعت برآمدات کو فروغ دے کر معیشت کو مستحکم بنانے میں مزید فعال کردار ادا کرسکے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ حکومت ادویات بنانے کے پلانٹس اور ایکوپمنٹ کی درآمد عائد تمام ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کا خاتمہ کرے اور جی ایس ٹی میں بھی کمی کرے۔ اس کے علاوہ حکومت فارما کمپنیوں کی امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے ساتھ رجسٹریشن کروانے میں بھی تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے اندر ادویات کا خام مال تیار کرنے کیلئے ہر ممکن معاونت فراہم کرے جس سے دوا سازی کی صنعت تیزی سے ترقی کرے گی اور ادویات کی قیمتو ں میں بھی کمی واقع ہوسکے گی۔













