نیب اپنے انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز کی استعداد کار میں اضافے اورجدید خطوط پرتربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے،

 
0
194

اسلام آباد 08 اپریل 2021 (ٹی این ایس): چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب اپنے انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز کی استعداد کار میں اضافے اورجدید خطوط پرتربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے کیونکہ تربیت ایک مسلسل عمل ہے جو تفتیشی افسران کے معیار کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لئے ایک موثر ذریعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کے ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویزن کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک کا انسداد بدعنوانی کا اعلیٰ ادارہ ہےبدعنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری کو نبھانے کے لئے انتہائی پرعزم اور اعلی تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اپنی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اسی مناسبت سے ، اپنے افسران / اہلکاران اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ ورانہ تربیت کو یقینی بنانے کے لئے 2021 کے لئے ایک جامع سالانہ تربیتی منصوبہ تشکیل دیا گیا۔ تربیتی منصوبے کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لئےیہ بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ تربیت دہندگان اس ذمہ داری کو نبھانے کے لئے پوری طرح سے قابل اور تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تمام علاقائی سطح پر تربیتی سیل بنائے گئے ہیں جو بنیادی طور پر اپنے اپنے علاقائی بیوروز میں مربوط اور منظم سرگرمیوں کوسر انجام دینے کے ذمہ دار ہیں۔نیب کے ٹی اینڈ آر ڈویزن کے زیر اہتمام نیب ہیڈ کوارٹر میں ٹریننگ آف ٹرینرز (ٹی او ٹی) پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب اپنے تفتیشی افسران /پراسیکیوٹرز کی تربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی ٹریننگ کامحوراپنی افرادی قوت کے معیار کو برقرار رکھنا اور اس میں بہتری لاناہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے معیار اور یکسانیت کو یقینی بنانے کے لئے اکاؤنٹ کے معاملات ,جنرل فنانشل رولز ، ایف آر ، ایس آر ، ڈیجیٹل فارنزک سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ تجزیہ کے لئے تمام انویسٹیگیشن افسران کیلئے ریفریشر کورسز، کیپسٹی بلڈنگ کورسز اور معیاری نصاب تیار کیا گیا ہے۔ اس سے نیب کو ایس او پیز ، قوانین اور قواعد و ضوابط کے معیاری اطلاق میں مدد ملے گی۔ تربیتی پروگراموں کی کارکردگی کے مقاصد کا بھی مستقل جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ بعد میں جائزہ لینے اور آئندہ تربیت کی ضروریات میں بہتری کی بنیاد بن سکے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب میں جدیدفورینزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے۔ فرانزک سائنس لیبارٹری میں ڈیجیٹل فرانزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹس کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے رکھتا ہے۔تاکہ انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز قانون کے مطابق مقررہ مدت کے اندر مقدمات کی تفتیش کے لئے فرانزک لیبارٹری کی سہولیات سے استفادہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اسلام آباد میں انسداد منی لانڈرنگ سیل قائم کیا ہے۔ سیل کی اہم ذمہ داریوں میں قانون کے مطابق قومی ایف اے ٹی ایف سکریٹریٹ اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعمیل ، نگرانی ، تجزیہ اور روبط شامل ہیں۔