وزارت اطلاعات و اس کے 15 ذیلی اداروں کی ڈاون سائزنگ کا فیصلہ

 
0
541

اسلام آباد 06 مئی 2021 (ٹی این ایس): وزارت اطلاعات و نشریات اور اس کے 15 ذیلی اداروں میں میں نااہل، نکمے اور کرپٹ افسران اور ملازمین کی ڈاؤن سائزنگ کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور ان کی فہرستیں تیار کرکے انہیں فوری طور پر سر پلس پول میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چودھری کی ہدایات پر کہ “وزارت اطلاعات اور اس کے ذیلی اداروں میں کسی بھی نااہل، نکمے اور کرپٹ افسران اور ملازمین کو برداشت نہیں کیا جائے گا” پر وزارت اطلاعات و نشریات کے جوائنٹ سیکرٹری قمر بشیر نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)، پی ٹی وی، ریڈیو پاکستان، اے پی پی، شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کمپنی، نیشنل پریس ٹرسٹ، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلک کیشنز، فلم سنسر بورڈ، پاکستان انفارمیشن کمیشن، آئی ٹی این ای، ایکسٹرنل پبلسٹی ونگ، پریس کونسل آف پاکستان، سائبر ونگ اور انفارمیشن سروس اکیڈمی کے سربراہوں کے نام علیحدہ علیحدہ خطوط میں لکھا ہے کہ ان کے اداروں میں جتنے افسران اور ملازمین کی کارکردگی ناقص ہے، ان کے خلاف کرپشن یا مس کنڈکٹ سمیت کسی قسم کی انکوائری چل رہی ہے ان کی فہرستیں تیار کرکے فوری طور پر وزارت اطلاعات و نشریات کو ارسال کی جائیں تاکہ انھیں فوری طور پر سر پلس پول میں بھیجا جائے۔

وزارت اطلاعات و نشریات کے ایک اعلی افسر نے روزنامہ صدائے سچ سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے بتایا کہ ایسے افسران اور ملازمین جن کی کارکردگی ناقص ہے، جان بوجھ کر کام نہیں کرتے یا بدعنوانی میں ملوث ہیں ایسے افراد نہ صرف قومی خزانے پر بوجھ ہیں بلکہ ان کا ملازمت میں رہنا پاکستان کا نقصان ہے اس لئے ایسے افسران اور ملازمین کو فوری طور پر سر پلس پول میں بھیج کر وزارت اطلاعات و نشریات اور اس کے ذیلی اداروں کی جان چھڑائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قبل ازیں وزیر سابق وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اکبر درانی کے دور میں ایسے کچھ سینئر افسران کے نام سامنے آئے تھے جو سرے سے دفتر بھی نہیں آئے تھے اور نہ ہی انہوں نے اس غیر حاضری کے حوالے سے کوئی سرکاری چھٹی لی ہوئی تھی۔ اس لئے تمام ذیلی اداروں کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ فوری طور پر سکروٹنی کرکے کے ایسے افسران اور ملازمین کی نشاندہی کی جائے تاکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جاسکے۔

ریڈیو پاکستان اورپی ٹی وی میں اس وقت ہزاروں ملازمین کام کر رہے ہیں لیکن یہ ادارے جعلی ڈگریوں والے ملازمین اور افسران کی وجہ سے خسارے میں چل رہے ہیں پریس کونسل آف پاکستان اور اے پی پی میں بھی میرٹ سے ہٹ کر صرف ذاتی پسند کی بنا پر پر بڑے پیمانے پر بھرتیاں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے یہ ادارے سفید ہاتھی بن چکے ہیں۔