حلقہ این اے 54 یوسی 48 میں اسد عمر کی عدم دلچسپی غریب عوام سنگجانی کے با اثر افراد اور اداروں کی ملی بھگت سے اہل علاقہ کا سکون برباد

 
0
213

اسلام آباد 11 جون 2021 (ٹی این ایس): حلقہ این اے 54 یوسی 48 میں اسد عمر کی عدم دلچسپی غریب عوام سنگجانی کے با اثر افراد اور اداروں کی ملی بھگت سے اہل علاقہ کا سکون برباد حلقہ این اے 54 یوسی 48 کی عوام نے اپنے نمائندے اسد عمر سے ملنے کی درخواست دو دفعہ حلقہ این اے 54 سے منتخب نمائندے اسد عمر اپنے حلقے کی عوام کے درمیان آنے کو تیار نہیں حلقہ این اے 54 یوسی 48 سنگجانی میں 2019 میں 502/19 کار سرکار میں مداخلت کی ایف آئی آر درج کروائی گئی جس میں سنگجانی کے 60 بندوں کو پابند کیا گیا جب کہ جھوٹ پر مبنی ایف آئی آر تھی پھر 2021 میں سیکٹر D 17 میں ایف آئی آر درج ہوئی اس ایف آئی آر میں 20 سے 25 افراد تھے جس میں مردہ افراد بھی شامل کیے گئے چند دن قبل سیکٹر سی 16 میں سی ڈی اے کی جانب سے 7ATA کی ایک ایف آئی آر درج ہوئی جس میں پچاس سے ساٹھ افراد کو شامل کیا گیا سنگجانی میں حالات بہت سنگین نوعیت اختیار کرتے جا رہے ہیں سنگجانی کے با اثر افراد نے اپنی انتقامی کاروائی کرتے ہوئے صحافی کا نام بھی ڈالنے کی سفارش کی سنگجانی میں اس وقت تھانہ ترنول کی ایف آئی آر او میں درج افراد کی تعداد تقریبا ڈیڑھ سے دو سو بنتی ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے سنگجانی کے بااثر افراد کے ساتھ مکمل تعاون کا ثبوت دیتے ہوئے بے گناہوں پر ایف آئی آر دینا معمول بنا لیا اہل علاقہ کی جانب سے اسد عمر سے اور آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ کیا تحقیقات کی جائے کہ ایف آئی آر میں نام درج کون کرواتا ہے اور اداروں کو گمراہ کون کر رہا ہے کیوں کر ایسا ہوا سی ڈی اے ناجائز تجاوزات گرانے آئی مگر مقامی افراد جو آباؤاجداد سے مقیم ہیں ان کے مکانات گرا دیئے گئے آخر کون بااثر فرد ہے جس نے اداروں کو اپنا غلام بنا رکھا ہے اور اداروں کو گمراہ کر رہا ہے۔سی ڈی اے کی جانب سے سیکٹر سی 16 مقامی افراد پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کا کہا گیا جس میں مقامی لوگوں تصدیق کریں گے آباؤ اجداد سے رہنے والے کی مگر اس کمیٹی میں بھی بندربانٹ ہوئی جس کو مقامی افراد نے رد کر دیا۔جس میں کہا گیا کے مقامی افراد کو اس کمیٹی کے لیے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔سی ڈی اے کو اپنی حکمت عملی تبدیل کر کے عوامی رائے سے ایک کمیٹی بنانے چاہیے اہل علاقہ۔علاقہ مکینوں کی جانب سے کہا گیا کہ سی ڈی اے کیا اس حکمت عملی سے کوئی بڑا رونما ہو سکتا ہے لہذا فل فور اس کمیٹی کو ختم کر کے اہل علاقہ کی رائے سے کمیٹی بنائی جائے اور اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اس بندے کا نام منظر عام پر لایا جائے جس نے ادارے کو گمراہ کرتے ہوئے مقامی افراد کے گھر وائے اور ایف آئی آر میں نام درج کروائے۔اہل علاقہ کی جانب سے پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ظاہر کیا گیا کیا کر پولیس کو کیوں کر گمراہ کیا جاتا ہے کون سے ایسے بااثر افراد ہیں جو پولیس میں نام درج کرواتے ہیں اور پولیس ان کو منظر عام پر نہیں لاتی