کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے پر امن سیاسی جدوجہد کرنے والی حریت کانفرنس پر اگر غیر قانونی پابندی عائد کی گئی تو لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کے عوام اس پر شدید احتجاج کریں گے، صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان

 
0
148

مظفرآباد 22 اگست 2021 (ٹی این ایس): آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی کل جماعتی حریت کانفرنس پر پابندی عائد کرنے کی تیاریوں پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے پر امن سیاسی جدوجہد کرنے والی حریت کانفرنس پر اگر غیر قانونی پابندی عائد کی گئی تو لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کے عوام اس پر شدید احتجاج کریں گے اور اس معاملہ کو دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر اٹھایا جائے گا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کو بنیاد بنا کر کل جماعتی حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں پر پابندی لگانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے اور اگر بھارتی حکومت نے اس مذموم منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے حریت کانفرنس پر پابندی عائد کی تو اسے کشمیری عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی فسطائی حکومت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے، ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اسے بھارتی یونین کا حصہ بنانے، ریاست کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے بھارتی ہندو شہریوں کو کشمیر میں آباد کرنے کے بعد حریت کانفرنس پر پابندی عائد کر کے مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف ہر آواز کو خاموش کرنا چاہتی ہے لیکن اس کا یہ مذموم منصوبہ کامیاب نہیں ہو گا۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے رہنما الطاف احمد بھٹ نے بھی بھارتی حکومت کے مذموم منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر حریت کانفرنس پر پابندی عائد کی گئی تو کشمیر کا بچہ بچہ اس کے خلاف سخت مزاحمت کرے گا۔ الطاف احمد بھٹ نے کہا کہ بھارت بدنام زمانہ کالے قانون یو این پی اے کا سہارا لے کر حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں پر پابندی عائد کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر چکا ہے جو اس فسطائی اور آمرانہ طرز عمل کی نشاندہی کرتا ہے۔