چیئرمین نیب اور ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے شہباز شریف سے قانون کے مطابق مشاورت کا فیصلہ

 
0
88

اسلام آباد 06 اکتوبر 2021 (ٹی این ایس): وزارت قانون نے نیب ترمیمی آرڈیننس کا حتمی مسودہ تیار کرلیا، جو کل وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر نیب ترمیمی آرڈینس کا حتمی مسودہ (ڈرافٹ فائنل) تیار کرلیا ہے ۔

انہوں نے مسودے کے چیدہ چیدہ نکات بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ ’ٹیکس کیسزکو نیب ڈیل نہیں کرے گا، یہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جائیں گے، جب تک نئے چیئرمین نیب کا انتخاب نہیں ہوگا، اُس وقت تک پرانے چیئرمین کو کام کرنا ہوگا۔

فروغ نسیم کے موسودے میں واضح ہے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے اپوزیشن لیڈر سےمشاورت کی جائےگی اور اگر مشاورت نہ ہوسکی تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا اور اگر وہاں بھی اتفاق نہ ہوا تو موجودہ چیئرمین کام جاری رکھیں گے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’چیئرمین نیب اور ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے شہباز شریف سے قانون کے مطابق مشاورت کا فیصلہ کیا ہے‘۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’کسی کے خلاف اگر کیسز ہیں تواس سےمشاورت نہیں کرنی چاہیے، مگر ہم مستقبل کے لیے قانون بنا رہے ہیں اس لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کریں گے‘۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن چیئرمین نیب کےمعاملےکو سیاسی معاملہ نہیں بنا سکتی، جونئی ترامیم لارہےہیں اس پر اپوزیشن کو تنقید کا موقع نہیں ملےگا کیونکہ نئی ترامیم میں اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشاورت کی شق شامل کی گئی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آئین کی خلاف ورزی ہو تو اس وقت ایشو بنتا ہے، نیب ترمیمی آرڈیننس آئین کے عین مطابق ہے اور اس سے دستور کی خلاف ورزی نہیں ہوگی، ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے چیئرمین نیب کی مدتِ ملازمت میں ناقابلِ توسیع کا لفظ بھی حذف کیا جارہا ہے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’نیب عدالتوں کےججز کیلئے صوبائی چیف جسٹس سے مشاورت ہوگی، اگر کسی ریٹائرڈ جج کی تعیناتی کرنی پڑی تو حکومت یہ کام خود کرے گی‘۔ فروغ نسیم نے بتایا کہ نئے ڈرافٹ کے مطابق ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید کی مدت ملازمت 8 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے، آرڈیننس کے بعد چیئرمین نئے چیئرمین کی تقرری تک کام جاری رکھ سکیں گے۔