پشاور: دہشتگردوں نے امریکہ کے زیر استعمال نائٹ وژن گنز ، تھرمل ہتھیاروں سے خیبرپختونخوا میں حملے شروع کر دیے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں درابن چوکی پر رات کی تاریکی میں پولیس جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
افغانستان میں امریکی مشن کے دوران استعمال کی جانیوالی نائٹ وژن گنز اور تھرمل ہتھیاروں کا استعمال چند روز قبل ڈیرہ اسماعیل کی تحصیل درابن میں کیا گیا جہاں پولیس چوکی پر موجود دو اہلکاروں کو کئی میٹر دوری سے نشانہ بنایا گیا۔
نائٹ وژن گنز اور تھرمل ہتھیاروں سے حملے کے دوران جوانوں کے مرنے کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کئی گئی ، خیبر پختونخوا پولیس نے صوبائی حکومت کو امریکی اسلحے کے استعمال اور چیک پوسٹوں کی مخدوش صورتحال کے حوالے سے ٓاگاہ کر دیا۔
خیبرپختونخوا کے سنئیر سکیورٹی آفیسر نے امریکی ہتھیاروں اور پولیس حملوں میں تھرمل گننز سے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے ہتھیار افغانستان میں نیٹو فورسز اور امریکی فوجیوں نے استعمال کئے ، نیٹو کے انخلا کے بعد کافی ہتھیار افغان نیشنل آرمی کے پاس موجود تھے جبکہ بیشتر علاقوں میں جدید ہتھیار رہ گئے۔
اب یہ ہتھیار قبائلی علاقوں اور خاص طور پر خیبرپختونخوا پولیس پر حملوں میں استعمال ہونے لگے ہیں ۔ جنوبی اضلاع میں انکا استعمال شروع ہو گیا ہے ۔ بغیر نظر آئے کسی بھی طرف ان ہتھیاروں سے حملہ آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔
سینئر سکیورٹی آفیسر کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان ، لکی مروت ،بنوں ، ٹانک جنوبی وزیرستان ، سمیت دیگر قبائلی اضلاع میں پولیس چیک پوسٹیں مٹی سے بنی گئی ہیں جو کہ بڑا سکیورٹی رسک ہے۔