احتساب عدالت اسلام آباد کے ایک اور جج کا چیئرمین نیب کو خط

 
0
203

اسلام آباد 27 نومبر 2021 (ٹی این ایس): اسلام آباد،نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد احتساب عدالتوں کی طرف سے طلب کئے جانیوالے ملزمان نے نئے قانون کے تحت ریلیف مانگنا شروع کر دیا، ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر1.کے بعد عدالت نمبر 2 کے جج نے بھی چیئرمین نیب سے نئے قانون کی روشنی میں واپس لئے جانے والے کیسوں کی فہرست مانگ لی تاکہ عدالت کے قیمتی وقت کو بچایا جا سکے،ہفتہ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر2 کے جج محمد اعظم خان کی طرف سے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں جو قانون منظور ہوا ہے وہ بالکل واضح ہے اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں، نئے قانون میں چیئرمین نیب کو کیس واپس لینے کا اختیار دیا گیا ہے ،خط میں کہا گیا ہے کہ نئے قانون کے تحت جو کیسز واپس لینے ہیں یا ختم کرنے ہیں ان کی تفصیلات عدالت کو فراہم کی جائے تاکہ عدالت ان کیسز کو الگ کرتے ہوئے قیمتی وقت بچا سکے ، اس سے قبل احتساب عدالت نمبر1کے جج محمد بشیر کو چئیرمین نیب کو نئے قانون کے تحت واپس ہونے والے کیسز کی تفصیلات کی فراہمی کے لئے خط لکھ چکے ہیں،واضح رہے کہ کئی ملزمان کی طرف سے نئے ترمیمی قانون کے تحت کیس خارج کرنے کے لئے عدالتوں میں درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں اور بے شمار کیسوں میں عدالت جب ملزمان کو طلب کرتی ہے تو نئے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کیس کو التوا میں رکھنے کی درخواست دائر کر دیتے ہیں جس سے عدالتی کارروائی آگے نہیں بڑھتی اور عدالت کا وقت ضائع ہوتا ہے ۔