میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کا13 ارب سے زائد حجم کا بجٹ کثرت رائے سے منظور

 
0
316

لاہور جولائی 29(ٹی این ایس ) میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور نے مالی سال 2017-18ء کیلئے13 ارب 17کروڑ 23 لاکھ 40 ہزار روپے مالیت کا بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا ، اپوزیشن نے بجٹ کر مسترد کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں، حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی مخالفانہ نعرے بازی کے باعث ضلعی اسمبلی کا ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔تفصیلات کے مطابق میٹرو پولٹین کارپوریشن کا بجٹ اجلاس سپیکر میاں محمد طارق کی زیرصدارت ٹاؤن ہال میں منعقد ہوا جس میں میئر لاہور کرنل (ر)مبشر جاوید نے مالی سال 2017-18ء کے لئے بجٹ پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔بجٹ کا مجموعی حجم 13 ارب 17 کروڑ 23 لاکھ 40 ہزار روپے رکھا گیا ہے جس میں غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 9 ارب 89 کروڑ 57 لاکھ 53 ہزار روپے اور ترقیاتی بجٹ 2 ارب 38 کروڑ 63 لاکھ 37 ہزار روپے رکھا گیا۔ تنخواہوں کی مد میں 1 ارب 66 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ۔صوبائی مالیاتی ایوارڈ کی مد میں 1 ارب 88 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار روپے اور نئی ترقیاتی سکیموں کی مد میں 1 ارب 55 کروڑ 90 لاکھ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔ایل ڈبلیو ایم سی کی تنخواہوں کی مد میں 3 ارب 41 کروڑ 41 لاکھ روپے اور ایم سی ایل پارکنگ پلازہ کے لئے 60 کروڑ کی لاگت تجویز کئے گئے اوربعد ازاں ضلعی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظوری دیدی ۔ اجلا س کے دوران اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں ۔ اپوزیشن اراکین کی نعرے بازی کے جواب میں حکومتی اراکین نے بھی نعرے بازی کی جس سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا ۔اپوزیشن کا کہنا تھاکہ بجٹ کس نے بنایا ہے اور کہاں خرچ ہونا ہے کسی کو کوئی پتہ نہیں۔ میئر لاہور نے صرف بجٹ پڑھ کرسنا دیا ہے اور ہم اس رویے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جیسے شہر کے لئے ترقیاتی بجٹ ڈیڑھ ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ 11کروڑ روپے اپنی قیادت کی تشہیر کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ ہم اس بجٹ کو مختص کرتے ہیں اور جب بھی اجلاس ہوگا اس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔