نئی قومی سلامتی پالیسی بے حد خوش آئند ہےبھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک انتہائی قابل مذمت ہے، معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

 
0
142

اسلام آباد 15 جنوری 2022 (ٹی این ایس): وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ہم گذشتہ کئی دہائیوں سے حالت جنگ میں رہے ہیں اب نئی قومی سلامتی پالیسی آئی ہے جو داخلی امن اور معاشی بحالی پر مبنی ہے اور بے حد خوش آئند ہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار مسیحی مذہبی رہنما ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل ماڈریٹر پریسبٹیرین چرچ آف پاکستان کی دعوت پر ان سمیت دیگر مسیحی قائدین سے ملاقات اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ انہیں مسیحی برادری کی دعوت پر یہاں چرچ میں آکر بے حد خوشی ہوئی ہے بطور مسلمان حضرت عیسی علیہ السلام پر ایمان رکھنا میرا شرعی لازمہ ہے پڑوسی ملک بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا جارہا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے جبکہ پاکستان میں سماجی سطح پر جو ہم آہنگی اور امن ہے وہ یقینا ًقابل تحسین ہے آج ہم آزادی اور محبت اور خوش اسلوبی سے ایک دوسرے کی عبادت گاہوں میں آتے جاتے ہیں باہم مل کر بیٹھتے ہیں اور تمام متعلقہ مسائل کو حل کرتے ہیں

پاکستان میں ہر اقلیت کو مذہبی آزادیاں حاصل ہیں سوال یہ ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کو ہدف تنقید بنانے والے ہندوستان میں ہونے والے مظالم پر آنکھیں بند کیوں کئے ہوئے ہے جہاں چرچ اور مساجد کو نذر آتش کیا جارہا ہے اور اقلیتوں کو ملک چھوڑنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے قیام میں اقلیتوں کا بہت اہم اور مثبت کردار ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا اس دور حکومت میں قائد اعظم کے اقلیتوں کے حوالے سے فرامین پر من و عن عمل کیا جارہا ہے اور اسی کا تسلسل ہے نئی قومی سلامتی پالیسی بھی ان کا کہنا تھا کہ اقلیتیں کسی بھی اور سے زیادہ پاکستانی ہیں رسول کریم نجران کے مسیحیوں کے ساتھ جس حسن سلوک سے پیش آئے وہ ہمارے لئے قیامت تک یقینا ًقابل اتباع ہے ۔

آج میں چرچ میں آکر بوقت عبادت نماز پڑھتا ہوں اسی طرح اقلیتوں کے نمائندگان مساجد اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں میں آزادانہ آتے جاتے ہیں تو یقینی طور پر یہ مذہبی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نئی قومی سلامتی پالیسی میں نیشنل ایکشن پلان اور مذہبی ہم آہنگی پر مبنی تمام نکات موجود ہیں معاشی استحکام ہو گا تو ہمیں آئی ایم ایف کے پاس بھی نہیں جانا پڑے گا اور یوں قومی سلامتی کے امور میں کوئی بیرونی مداخلت بھی نہیں ہو سکے گی ۔

لاہور ہائی کورٹ کے گذشتہ دنوں عدت اور نکاح کے حوالے سے آنے والے فیصلے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس فیصلے میں کچھ سقم ہیں جنھیں دور کرنا لازم ہے ۔عدلیہ سے درخواست ہے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے بہتر ہوگا ایسے معاملات پر دارالافتا،اسلامی نظریاتی کونسل اور متحدہ علما بورڈ سے رائے لی جائے تاکہ علوم شرعیہ کے مطابق قرآن و سنت کے برخلاف فیصلے سامنے نہ آئیں تقریب کا آغاز قرآن پاک اور بائبل کی تلاوت سے کیا گیا اور ریورنڈ ڈاکٹر مجید نے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی کو خوش آمدید کہتے ہوئے گلدستہ پیش کیا۔