اسلاموفوبیا پر روسی صدر اور عمران خان کا موقف یکساں ہے،وزیر خاجہ

 
0
96

اسلام آباد 18 جنوری 2022 (ٹی این ایس): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،افغانستان کے مسئلے پر ہماری قریبی مشاورت رہی،پاکستان ماسکو فارمیٹ کا حصہ رہا ہے۔اسلام آباد میں منعقدہ ٹرائیکا پلس کے اجلاس میں روس کے نمائندے شریک ہوئے۔ ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا ہے اسلام آباد میں منعقدہ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر ضمیر کابلوف نے شرکت کی۔

انہوں نے کہاکہ ہماری نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے انڈرسٹنڈنگ پیدا ہو رہی ہے جو ہمارے درمیان اقتصادی و توانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے انتہائی اہم قدم ہے،حال ہی میں روسی صدر پیوٹن کی جانب سے اسلاموفوبیا کے حوالے سے جو بیان منظر عام پر آیا ہے اس میں وہی موقف اپنایا گیا ہے جو وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ علاقائی و عالمی سطح پر پاکستان اور روس یکساں سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی کاوشوں سے دنیا افغانستان کی صورتحال کی طرف متوجہ ہوئی ہے، لیکن ابھی مزید توجہ درکار ہے، افغانستان میں سردی میں اضافہ کے باعث صورتحال مزید خراب ہوتی دکھائی دے رہی ہے، پاکستان نے، افغانستان کے مسئلے پر، عالمی سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، سلامتی کونسل کی جانب سے ایک قرارداد بھی سامنے آئی ہے جس میں افغانستان میں انسانی معاونت کی فراہمی کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی برتی گئی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ کی شکل دینا، وزیر اعظم عمران خان کا جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ وعدہ ہے، جنوبی پنجاب صوبے کا قیام ہمارے منشور کا حصہ ہے جس پر ہم عمل پیرا ہیں۔ہم نے ملتان اور بہاولپور میں سیکریٹیریٹ قائم کر کے افسران تعینات کر دیے ہیں،تاکہ جنوبی پنجاب کے باسیوں کے مسائل مقامی سطح پر حل ہو سکیں۔

انہون نے کہا کہ میں نے سینٹ میں بھی کہا کہ جنوبی پنجاب کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہے اگر پاکستان پیپلز پارٹی اس حوالے سے سنجیدہ ہے تو ہم مل کر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں، نون لیگ سے بھی میری یہی گذارش ہو گی کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر تین بڑی جماعتیں، جنوبی پنجاب کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو خیبر پختون خواہ اور بلوچستان بہت سی جماعتیں ایسی ہیں جو اس بل کو سپورٹ کرنے کیلئے تیار ہو جائیں گی، اور اس طرح جنوبی پنجاب صوبہ ایک حقیقت کا روپ دھار سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت نون لیگ کے اندر جانشینی کی کشمکش پائی جا رہی ہے، ان کے کچھ لوگ شہباز شریف اور کچھ مریم نواز شریف کے حامی دکھائی دیتے ہیں جبکہ بعض اراکین چاہتے ہیں کہ کسی نان شریف کو آگے لایا جائے۔