نیب کی بھرپور پراسیکیوشن کے باعث 2017سے2021کے دوران احتساب عدالتوں نے 1405ملزمان کو سزا سنائی، جسٹس جاوید اقبال

 
0
128

اسلام آباد 22 فروری 2022 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب پہلی بار ان افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا ہے جن کو کوئی چھو نہیں سکتا تھا،

نیب کی بھرپور پراسیکیوشن کے باعث 2017سے2021کے دوران احتساب عدالتوں نے 1405ملزمان کو سزا سنائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پراسیکیوشن ڈویژن اینڈ آپریشن ڈویژن کی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کا آپریشنل اور پراسیکیوشن ڈویژن کی شکایت کی جانچ پڑتال انکوائریوں، انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق نمٹانے، احتساب عدالتوں، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں مقدمات کی پیروی کےلئے تمام علاقائی بیوروز کو قانونی معاونت فراہم کررہا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر تجربہ کار لیگل کنسلٹنٹ /سپیشل پراسیکیوٹر سمیت پراسیکیوشن ڈویژن کو فعال بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب منی لانڈرنگ ،جعلی اکائونٹس،اختیارات کے ناجائز استعمال ، آمدنی سے زائد اثاثے،

عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی، ہائوسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ جیسے میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے مختلف احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1237 مقدمات زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 1335 ارب روپے ہے،

نیب نے زیر سماعت مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 179 میگاکرپشن کیسز میں سے 66 میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے جبکہ 93 میگاکرپشن کیسز متعلقہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سے ناانصافی اور غربت پھیلتی ہے جبکہ دنیا بھر میں اس سے معاشرے کی سماجی و معاشی ترقی متاثر ہوتی ہے۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کافوکل ادارہ ہے جو کہ ’’احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو کرپشن فری بنانے کیلئے بدعنوانی کے ناسور کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو سارک اینٹی کرپشن کا پہلا چیئرمین منتخب کیاگیا ۔ نیب نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کےساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

نیب کی کارکردگی کا بالخصوص کمپیوٹر کی بنیاد پر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن سسٹم کے ذریعے کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لیاجاتا ہے جبکہ چیئرمین نیب انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم جسمانی طور پر کارکردگی کا جائزہ لیتی ہے۔ نیب نے پاکستان ٹریننگ اینڈ ریسرچ اکیڈمی قائم کی ہے جس میں منی لانڈرنگ اور وائٹ کالر کرائمز کے کیسز میں انویسٹی گیشن افسران کو جدید اور عصر حاضر کے تناظر میں تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ نیب ہیڈکوارٹرز میں اینٹی منی لانڈرنگ سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔

نیشنل ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ، عملدرآمد، مانیٹرنگ اور تجزیہ اس سیل کی اہم ذمہ داریاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوت کی بنیاد پر انکوائریوں اور انویسٹی گیشن میں بہتر ی لانے کے لئے اور سینئر سپر وائزری کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔ نیب نے تمام علاقائی بیوروز میں وٹنس ہینڈلنگ سیلز بھی قائم کئے ہیں ۔

اس اقدام کے باعث نیب ٹھوس دستاویزی شواہد کی بنیاد پر عدالتوں میں اپنے مقدمات کی بھرپور پیروی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے ،

ان اقدامات سے نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔ انفورسمنٹ حکمت عملی کے تناظر میں چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے تیزی سے مقدمات کو نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائری،انویسٹی گیشن اور بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کیلئے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے ۔

چیئرمین نیب نےتمام نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کو کرپشن فری بنانے میں اپنی کوششیں دوگنا کریں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے تمام افسران بد عنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر عزم، میرٹ، محنت اور شفافیت کے ذریعے اداکریں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے ۔

گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شا ہ اور پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی کی زیر نگرانی آپریشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن نیب ہیڈکوارٹرز کی شاندار کارکردگی کو سراہا ہے۔