پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں باہمی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے، تعلیم، صحت، زراعت اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا تقریب سے خطاب

 
0
299

اسلام آباد 02 مارچ 2022 (ٹی این ایس): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں باہمی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم کے شعبے میں اشتراک اور بہتری سے صحت، زراعت اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں”پاکستان یو کے ایجوکیشن گیٹ وے “ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود، برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر، برٹش کونسل کے چیف ایگزیکٹو سکاٹ میکڈونلڈ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز سمیت ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔

صدر مملکت نے کہاکہ برطانیہ پاکستان کی ہمیشہ سے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں پاکستان کی مدد کرتا رہا ہے، گیٹ وے پروگرام کا مقصد پاکستان اور برطانیہ کے اعلیٰ تعلیم کے شعبوں کے درمیان تعاون پر مبنی تحقیق، اس میں جدت لانا، ہائیر ایجوکیشن لیڈرشپ، اعلیٰ تعلیم کو یقینی بنانا، فاصلاتی تعلیم اور بین الاقوامی سطح پر تعلیم کے شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے بعد برطانیہ پاکستانیوں کے لیے تعلیم حاصل کرنے کی پہلی منزل تھی جو سیکھنے کی بنیاد بن کر ابھری، اس وقت بھی برطانیہ کے تعلیمی اداروں میں 6 ہزار سے زائد پاکستانی زیر تعلیم ہیں۔ صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم کے شعبہ میں تعاون پر برطانوی حکومت، برٹش کونسل اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ پاکستان کی ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ برٹش کونسل پاکستان میں تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان صحت اور تعلیم کے شعبہ میں باہمی تعاون خوش آئند اقدام ہے، ”الیف اعلان پروگرام“ نے تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔

صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم کے شعبہ میں اشتراک اور پاکستانی طلبہ کو تحقیق کے مواقع دینے کے نتیجے میں دونوں ملکوں میں باہمی تعاون کے نئے راستے کھولے گا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے بغیر عورتوں کو بااختیار اور معاشی طور پر مضبوط نہیںبنایا جاسکتا۔

صدر مملکت نے کہا کہ یہ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے وژن 2025 کے اہداف کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا جس میں ایچ ای سی نے اعلیٰ تعلیم میں طلبہ کی مجموعی انرولمنٹ میں 15 فیصد، پی ایچ ڈی فیکلٹی میں 40 فیصد، یونیورسٹیوں کی تعداد تین سو کرنے اور کل انرولمنٹ 7.1 ملین تک بڑھانے کے اہداف متعین کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکنالوجی آنے کے باوجود کتب کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے، نوجوان خود کو ہنر مند بنائیں ، نوکریاں ان کے انتظار میں ہیں، دنیا کو آئی ٹی کے شعبہ میں کروڑوں افراد کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ ہماری آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، حکومتی اقدامات کے نتیجے میں 22 لاکھ بچوں نے ڈیجیٹل سکلز کی تربیت حاصل کی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے اپنے خطاب میں تقریب کے ایوان صدر میں انعقاد پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ایوان صدر کو ”سیٹ آف لرننگ“ بنادیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تعلیم کے معیار، نصاب اور فیکلٹی کے معیار کو بڑھانا چاہتے ہیں، حکومت نے طلباءکو ڈیڑھ لاکھ سکالرشپس دی ہیں، اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا، گزشتہ سال تعلیم کے لئے 123ارب روپے مختص کئے جبکہ آئندہ مالی سال میں اس رقم میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیرتعلیم نے کہاکہ نے کہاکہ ہائیرایجوکیشن کمیشن کو ڈگریوں کے ساتھ ساتھ آئندہ سکلز کی جانب بھی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ تقریب سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برٹش کونسل اور ایچ ای سی طویل عرصہ سے ایک دوسرے کے ساتھ پاکستان میں تعلیمی شعبہ کو ترقی دینے کےلئے تعاون کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ہائرایجوکیشن کمیشن کو صدر مملکت کی رہنمائی اور سرپرستی حاصل ہے، برطانیہ پاکستان میں تعلیمی شعبہ کی بہتری اور اداروں کی استعداد کار بڑھانے میں نمایاں کردارادا کررہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایچ ای سی برٹش کونسل کے ساتھ پارٹنرشپ جاری رکھے گا۔

برٹش کونسل کے چیف ایگزیکٹو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان کا ادارہ پاکستان میں تعلیم کے فروغ اور اس کی ترقی کے لئے سرگرم کردار ادا کررہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ برٹش کونسل آنے والے برسوں میں پاکستان بھی اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میںتعاون کو مزید بڑھائے گا۔