امام الحق کی یادگار سنچری کی بدولت راولپنڈی ٹیسٹ کا پہلا روز پہلا روز پاکستان کے نام

 
0
357

اسلام آباد 04 مارچ 2022 (ٹی این ایس): راولپنڈی میں آسٹریلیا کے خلاف تاریخی ٹیسٹ میں اوپنر امام الحق کی یادگار سنچری سے پہلے ٹیسٹ کا پہلا روز پاکستان کے نام رہا۔امام الحق 15 چوکوں اور دو چھکوں سے مزین 132 رنز بنا کر ناقابل شکست ہیں پاکستان نے امام الحق سمیت بلے بازوں کے عمدہ کھیل کی بدولت آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پوزیشن مستحکم کرتے ہوئے ایک وکٹ کے نقصان پر 245 رنز بنا لیے۔سینئر سپورٹس جرنلسٹ اصغرعلی مبارک کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلین ٹیم پورے دن کی مشقت کے باوجود صرف ایک وکٹ لے سکی پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا دن پاکستانی بلے بازوں کے نام رہا جس کے ساتھ ہی آسٹریلین باؤلرز نے ایک بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔24سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیلنے والی آسٹریلیا کی ٹیم کے لیے پہلے ٹیسٹ میچ کا پہلا دن کچھ یادگار نہ رہاراولپنڈی میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بلے بازوں نے اس فیصلے کو درست ثابت کر دکھایا۔ پاکستانی اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے آسٹریلین باؤلرز کا بھرپور امتحان لیا اور پہلی وکٹ کے لیے سنچری شراکت قائم کی۔ دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کیا لیکن کھانے کے وقفے سے محض چند لمحے قبل نیتھن لائن کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عبداللہ شفیق کیچ دے بیٹھے، انہوں نے ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 44 رنز بنائے۔دوسرے اینڈ پر موجود امام الحق نے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور نصف سنچری مکمل کی۔پاکستانی بلے بازوں نے آسٹریلین باؤلرز کا پورے دن بھرپور امتحان لیا اور دن بھر کی مشقت کے باوجود مہمان باؤلرز صرف ایک وکٹ لے سکے۔ پہلے اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے 105 رنز کی شراکت کی اور اس کے بعد امام اور اظہر بھی دوسری وکٹ کے لیے 140رنز جوڑ چکے ہیں۔تجربہ کار اظہر علی اور امام الحق دونوں نے آسٹریلین باؤلرز کو وکٹ سے محروم رکھا اور دوسرے اور تیسرے سیشن میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

امام الحق نے پراعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کی جبکہ دوسرے اینڈ پر موجود اظہر نے بھی نصف سنچری تک رسائی حاصل کی۔ جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 245 رنز بنائے تھے۔

امام الحق 15 چوکوں اور دو چھکوں سے مزین 132 رنز بنا کر ناقابل شکست ہیں جبکہ اظہر بھی 64 رنز پر بیٹنگ کرر ہے ہیں۔جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے پہلی اننگز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 245رنز بنائے تھے۔ یہ آسٹریلین کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ انہوں نے کسی سیریز کا آغاز ابتدائی دو وکٹ کے لیے دو سنچری شراکت بنا کر کیا ہو۔اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آسٹریلیا نے کسی ٹیسٹ میچ میں پہلے باؤلنگ کی ہو اور ان کے باؤلرز نے ابتدائی دونوں وکٹ کے لیے کسی ٹیم کو دو سنچری شراکت بنانے دی ہوں۔ تاہم ایسا ایک موقع پر 33-1932 میں ہوا تھا جب باڈی لائن سے مشہور ہونے والی اس سیریز میں انگلینڈ کے بلے بازوں نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا لیکن اس میچ میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کی تھی۔میچ سے قبل کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نک ہوکلے، پی سی بی چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین اور پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو نے پریس کانفرنس کی پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو ٹوڈ گرین برگ کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ ہمارے کرکٹرز پاکستان میں بہت خوش ہیں، پاکستان کرکٹ کے لیے بہترین جگہ ہے، پاکستانی عوام کرکٹ سے بےپناہ محبت کرتے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نک ہوکلے نے کہا کہ آج بہت تاریخی دن ہے، پاکستان میں ہمارا بہت گرمجوشی سے استقبال کیا گیا، شاندار استقبال کرنے پر ہم پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت سب کے شکرگزار ہیں۔پریس کانفرنس میں پی سی بی چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا بہت اہم دن ہے، فخر محسوس کررہا ہوں کہ میرے ساتھ کرکٹ آسٹریلیا کے عہدیداران بیٹھے ہیں، پاکستان کے کرکٹ مداح آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ فیصل حسنین نے کہا کہ پاکستان آسٹریلیا سیریز سے دنیا کو مثبت اور مضبوط پیغام جائے گا، پاکستان کے کرکٹ مداحوں نے آسٹریلیا کو دیکھنے کے لیے 24 سال انتظار کیا، دونوں ممالک کے درمیان بہترین معیار اور کانٹےدار کرکٹ سیریز ہونے والی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کا دورہ پاکستان، صرف کرکٹ کے لیے ہی اہم نہیں بلکہ دونوں ممالک کے بورڈز کے درمیان تعلقات کے حوالے سے بھی بہت اہم ہے، آج کا دن ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔چیف ایگزیکٹو آئی سی سی ایلرڈائس کا پریس کانفرس میں کہنا تھا کہ آسٹریلیا ٹیم کا دورہ پاکستان ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے اہم ہے، دونوں ٹیموں کےدرمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنا چاہتے ہیں۔خیال رہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم نے 1998 سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ ان وکٹوں کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں رکھتے البتہ راولپنڈی کی وکٹ عمومی طور پر فاسٹ باؤلرز کو سپورٹ کرتی ہے اور آسٹریلین پیس اٹیک کے لیے سازگار ہے, آسٹریلیا کی ٹیم 24سال بعد پاکستان آئی ہے، دونوں ٹیمیں راولپنڈی میں 4 مارچ سے 8 مارچ تک پہلا ٹیسٹ میچ کھلیں گی، جس کے بعد دوسرا ٹیسٹ 12 سے 16 مارچ کراچی اور تیسرا لاہور میں 21 مارچ سے 25 مارچ تک کھیلا جائے گا۔ پاکستان کی پلیئنگ الیون: کپتان بابر اعظم، امام الحق، عبداللہ شفیق، اظہر علی، فواد عالم، افتخار احمد، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، نعمان علی، ساجد خان، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ,آسٹریلیا کی پلیئنگ الیون: کپتان پیٹ کمنز، ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، مارنس لیبسچینج، اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، کیمرون گرین، ایلکس گرے، مچل اسٹارک، نیتھن لیون اور جوش ہیزل ووڈشامل ہیں