دنیا کو بتانا چاہتے ہیں وزیراعظم بدل سکتا ہے پالیسی وہی رہے گی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسیٍ

 
0
357

اسلام آباداگست 3(ٹی این ایس) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مری گورنر ہائوس میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کے دوران کابینہ کی تشکیل اور دوسرے امور پر مشاورت کی۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف بھی موجود تھے۔ ذرائع نے بتایا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم نامزد کرنے اور پارٹی کی طرف سے بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ پارٹی کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔ ملاقات میں سابق کابینہ کے ارکان کی کارکردگی پر بات کی گئی اور تمام ممکنہ کابینہ ارکان کے بارے میں فرداً فرداً بات کی گئی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے ترقیاتی اہداف کو ہر صورت میں حاصل کیا جائے اور خصوصی طور پر توانائی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل انتہائی ضروری ہے اور ان پر خصوصی توجہ دی جائے۔ بلوکی پلانٹ کا افتتاح بھی جلدازجلد کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد نوازشریف سے ملاقات ہوئی‘ جمہوریت کے تسلسل کو 4 دن میں بھاری اکثریت سے بحال کیا۔ نوازشریف نے ہدایت کی ہے کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کو مزید تیزی سے مکمل کیا جائے۔ اگلے ایک دو دن میں کابینہ حلف اٹھا لے گی۔ نوازشریف سے کابینہ کی تشکیل سے متعلق مشاورت ہوئی۔ دنیا کو بتانا چاہتے ہیں وزیراعظم بدل سکتا ہے پالیسی وہی رہے گی۔ چودھری نثار کابینہ کا حصہ بنیں گے یا نہیں مشاورت جاری ہے۔ وزارت خارجہ‘ داخلہ سمیت کس کو کونسی وزارت ملے گی‘ فیصلہ آج کل میں ہو گا۔ مسلم لیگ ن این اے 120میں پہلے سے زیادہ اکثریت حاصل کرے گی‘ اقتصادی راہداری سرمایہ کاری‘ توانائی منصوبوں‘ ڈیمز‘ موٹر ویز کے جاری منصوبوں کو پہلے سے بھی زیادہ تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے گا۔ نواز شریف کابینہ کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد لاہور تشریف لے جائیں گے، ابھی وزرا کے پورٹ فولیوز سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ این اے 120 کیلئے امیدوار کا نام بھی فائنل نہیں ہوا، پروٹوکول نہیں لینا چاہتا لیکن بدقسمتی سے سکیورٹی کا خیال رکھنا پڑتا ہے، اپنے حلقے کے لوگوں سے بات کرنا چاہتا تھا لیکن سکیورٹی والے اجازت نہیں دے رہے۔ اے پی پی کے مطابق شاہد خاقان نے کہا دنیا کو بتا سکتے ہیں کہ وزیراعظم بدل سکتا ہے لیکن پالیسیوں کا تسلسل برقرار رہے گا۔ آئی این پی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف نے ہدایت دی کہ حکومت کی پالیسیاں جس طرح پہلے چل رہی تھیں انہیں اسی طرح جاری رکھا جائے گا‘ منتخب وزیراعظم کو تو بدلا جا سکتا ہے مگر ترقیاتی پالیسیوں کو نہیں روکا جا سکتا۔ مجھے پروٹوکول رکھنا پسند نہیں‘ لوگوں میں آنا چاہتا ہوں مگر سکیورٹی والے اجازت نہیں دے رہے۔