بول کے لب آذاد ہیں تیرے

 
0
233

تحریر: ملک رضوان چوہان

پیارے PTI ورکرز سے دلی معذرت
بس اب مزید تنقید ختم صرف بطور مزاح پوسٹ کرتا رہونگا.

عمران خان کے نعرے لگانے والوں سے گفتگو بحث مجاحثے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ لوگ نہ تو سیاسی ورکرز ہیں نہ نظریاتی ملک گیر سوچ و شعور رکھنے والے باشندے بلکہ ایک شخصیت کے سحر میں مبتلا اندھے متقلد جن کو کچھ سمجھانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے
دنیا میں اکثریت عوام سیاسی جماعتوں کی کارکردگی کو ملکی معاملات معاشی و صنعتی ترقی فارن پالیسی مہنگائ کساد بازاری میرٹ کے فروغ کرپشن اور چوری میں اضافے یا کمی کو اپنے راہنما اور جماعت کی پسند نا پسند اور کارکردگی کا پیمانہ قرار دینے پر یقین رکھتے ہوں ، لیکن پاکستان میں سرے سے اس سوچ کا وجود ہی نہیں اگر کوئ جماعت یا راہنما اس ملک کا سودا بھی کر دے تو بھی اسکے پیروکار اس فعل کی حمایت میں دلیلیں دیتے دکھائ دیں گے اور اس کے خلاف ایک لفظ سننا گوارہ نہیں کریں گے حد تو یہ کہ جن کو ملکی معاملات بین الاقوامی معیشت آئین و قانون کی الف ب کا علم نہیں ہو گا وہ بھی ایسے ایسے من گھڑت فلسفے اور دلیلیں دیں گے کہ آپ کو اپنے علم پر شک ہونے لگتا ہے مسلم لیگ کے متوالے پیپلز پارٹی کے جیالے اپنی خطرناک حد تک بے وقوفانہ جذباتی وابستگی کی شہرت کی بدولت اپنی پہچان رکھتے تھے لیکن خان صاحب کو واقعی یہ کریڈٹ دینا پڑے گا کہ اس نے بیس سالوں میں ایک ایسا ہجوم تیار کیا ہے جو سابقہ سیاسی جماعتوں کو کئ گنا پیچھے چھوڑ چکا ہے
نجی محفلوں میں خان صاحب اپنی ناقص کارکردگی کردار اور سیاسی ناکامی کے باوجود عوام کی جلسوں میں شرکت پر خود حیران ہوتے ہیں اور انکو بخوبی اندازہ ہے یہ کون لوگ ہیں ایک سیلبرٹی کو اپنے فینز اور انکے جذبات کو استعمال کرنے کا ہنر خوب آتا ہے اور میں خان صاحب کو کھل کر اس گر کو بخوبی استعمال کرنے تعریف کا مستحق سمحھوں گا جلسوں میں نظر آنے والی یہ مخلوق دراصل خان صاحب کے “فین” ہیں۔ جسطرح کسی اور سلیبرٹی یا فلمی اداکار یا اداکارہ کے ہوتے ہیں، فین کی خصوصیات یہ ہوتی ہیں کہ ان کو اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ ان کے پسندیدہ شخص کی کارکردگی کیا ہے؟؟؟ اس کے پسندیدہ اداکارہ یا اداکار کا کردار کیسا ہے؟؟؟ اس کو اپنے پسندیدہ اداکار یا اداکارہ کا ایکشن، ڈانس، اداکاری حتی کہ ہر ادا پسند ہوتی ہے۔ کارکردگی کے بجائے وہ صرف اس پر خوش ہوتے ہیں کہ ان کا پسندیدہ اداکار یا اداکارہ دکھتا کیسا ہے، وہ بولتا کیسا ہے، اس کی چلنے کا انداز کیسا ہے، وہ پہنتا یا پہنتی کیا ہے، سمجھو بس اس کو اپنے پسندیدہ اداکار یا اداکارہ سے عشق ہوتا ہے اور عشق انسان کو اندھا بنا دیتا ہے تبھی یہ خان صاب پر تنقید بھی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہوتے۔اس لئیے میری نظر میں یہ بیچارے معصوم لوگ ہیں، یہ قابل رحم ہے ان کا کسی بھی ترقی یافتہ سیاسی شعور رکھنے والے افراد اقوام یا معاشرے سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا ان سے محظوظ ہوں اور اس وقت کا انتظار کریں جب ایک اور سیلبرٹی خان صاحب کی جگہ لے کر ان کو سڑکوں پر بلائے یا اللہ ہماری ہر پاکستانی کے لیے بیداری شعور کی دعائے خیر قبول فرما کر انکو بھی عقل سوچ اور سمجھ عطا کر دے اور انکو ادراک ہو شخصیت کا سحر یا پسندیدگی اسکی شکل و صورت کے بجائے اسکے کردار کارکردگی اور دیانتداری پر منحصر ہے جس دن یہ سوچ ہر پاکستانی کے دل میں پیدا ہو گی کوئ شخص مذہب شخصیت یا ماں باپ قوم نسل پیسے اور طاقت کی بنیاد پر پاکستانیوں کا استحصال نہیں کر سکے گا
پاکستان زندہ باد۔۔۔❤️🌹