فیوچر فیسٹ کے بانی ارزیش اعظم نے دبئی میں بی ایس وی گلوبل بلاک چین کنونشن میں پاکستان کی نمائندگی کی

 
0
105

اسلام آباد 05 جون 2022 (ٹی این ایس): بلاک چین انڈسٹری کے لئے پاکستان کے سرکردہ ایڈوکیٹ کو گرینڈ حیات دبئی میں منعقدہ بی ایس وی گلوبل بلاک چین کنونشن میں بطور اسپیکر پاکستان کی نمائندگی کرنے کی دعوت دی گئی جو سپریم کونسل کے رکن عزت مآب شیخ سعود بن سقر القاسمی کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔

ارزیش اعظم پاکستان میں بلاک چین کے سرکردہ ایڈوکیٹ اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سابق مشیر ہیں۔ ان کے تعاون سے پاکستان نے پہلی بلاک چین سمٹ فیوچر فیسٹ کی میزبانی کی۔ اور بی ایس وی بلاک چین کو پاکستان میں مدعو کیا اور صدرکے ساتھ ملاقات کرواہی۔ جہاں پریمئر نے نیشنل بلاک چین حکمت عملی تشکیل دینے کی کال کا اعلان کیا۔ اور انہیں بی ایس وی کے گلوبل بلاک چین کنونشن میں تقریر کرنے کی دعوت دی گئی۔

ارزیش کا دبئی کنو نشن میں کہناتھا کہ پاکستان دنیا کا 5واں سب سے بڑا ملک ہونے کے ناطے اس وقت تیزی سے ترقی کرنے والی ٹیک انڈسٹری ہے اور اس کی موجودہ صنعت جیسی بڑی ٹیک بیس کے ساتھ پاکستان بلاک چین کے موقع سے محروم رہنے کا متحمل نہیں ہوسکتا- خاص طور پر دبئی سے جغرافیائی قربت کی وجہ سے جو اب دنیا کے ‘کرپٹو کیپیٹل’ کے طور پر کام کرتا ہے۔

بی ایس وی بلاک چین کے بانی صدر جمی نگوین نے کہا کہ “ہمارا عالمی بی ایس وی بلاک چین وفد فیوچر فیسٹ کی توانائی اور وژن سے بے حد متاثر ہوا:
کچھ اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2021 سے 2022 تک صرف پاکستان نے کرپٹو کرنسی میں تقریبا 18.60 ارب ڈالر کا کاروبار کیا ہے اور اس کے صارفین کی تعداد 20 ملین ہے جبکہ اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ سرمایہ کار محض 2 لاکھ 20 ہزار ہیں۔

پاکستان میں کرپٹو ٹریڈنگ کی قانونی حیثیت واضح نہیں ہے لیکن اس کے باوجود کرپٹو مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ارزیش نے کہا کہ “ہر جگہ کرپٹو کا مستقبل ہے اورصرف پاکستان میں 20 لاکھ سے زائد افراد کرپٹو میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور ایسا ہو رہا ہے جبکہ اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے کہ یہ قانونی ہے یا غیر قانونی۔ ” اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چونکہ اس صنعت کی عوامی مانگ بہت زیادہ ہے اور یہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں مدد دے سکتی ہے، اس لیے ہم سب کو اسے پاکستان کے فائدے کے لیے استعمال کرنے کا طریقہ تلاش کرنا چاہیے۔

اس سیشن میں ڈاکٹر مرتضیٰ سید – گورنر (ڈپٹی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان گفتگو بھی ہوئی۔ طارق ملک چیئرمین نادرا اور عمران حلیم شیخ، سی او او – جے ایس بینک، اور نعمان اظہر – سی ڈی او جے ایس بینک اور زندگی کے سربراہ نے بتایا کہ کس طرح ٹیک انڈسٹری حکومت اور نجی شعبے کے اقدامات اور تعاون کی مدد سے نوجوانوں کو مالی استحکام فراہم کر سکتی ہے