چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمد امیربھٹی کی زیر قیادت عدالتی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضلعی عدلیہ میں زیر التواءتمام مقدمات کاریکارڈ آن لائن کردیا گیا

 
0
78

راولپنڈی 14 جون 2022 (ٹی این ایس): چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمد امیربھٹی کی زیر قیادت عدالتی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضلعی عدلیہ میں زیر التواءتمام مقدمات کاریکارڈ آن لائن کردیا گیا۔اس سلسلہ میں چیف جسٹس محمد امیربھٹی نے لاہور کی ضلعی عدلیہ میں کیس مینجمنٹ سسٹم موبائل ایپ اور ریکارڈ روم مینجمنٹ سسٹم کے پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کردیا ہے۔
اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے ایڈمن جج برائے آئی ٹی، جسٹس شجاعت علی خان، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور حبیب اللہ عامر، ڈی جی جوڈیشل اینڈ کیس مینجمنٹ شازب سعید، ایڈیشنل رجسٹرار ساحر اسلام، ایڈیشنل سیشن جج مدثر عمر بودلہ، سول جج دانش مختار سمیت دیگر جوڈیشل افسران، صدر لاہور بار ایسوسی ایشن راو¿ سمیع اور سیکرٹری عمار یاسر کھوکھر سمیت بار کی قیادت بھی موجود تھی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کا کہنا تھا کہ کیس مینجمنٹ سسٹم موبائل ایپ(CMS) ضلعی عدلیہ میں شروع کردیا گیا ہے ، جبکہریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کا پائلٹ پراجیکٹ لاہور کی ضلعی عدلیہ میں شروع کیا جارہا ہے، بعد ازاں ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم(RMS) کو صوبہ بھر کی ضلعی عدلیہ میں بھی نافذ کردیا جائے گا۔ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (RMS)کو کیس مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔فاضل چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ پبلک سروس ڈیلیوری ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ عدلیہ میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ وقت کا اہم تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا جسٹس شجاعت علی خان اور ہماری آئی ٹی ٹیم نے بہترین کام کیا ہے، یہ دونوں سسٹم اپنی مدد آپ کے تحت بغیر کوئی پیسہ خرچ کئے بنائے گئے ہیں، جو قابلِ ستائش ہے۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا کہ ہمارے لئے باعث اطمینان ہے کہ ہماری عدلیہ تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی جانب گامزن ہے۔CMS سسٹم کے تحت پنجاب کی ضلعی عدلیہ کے تمام 13 لاکھ مقدمات کا ریکارڈ آن لائن کردیاگیا ہے ۔ آ ن لائن سسٹم کی بدولت نہ صرف زیرِ سماعت مقدمات بلکہ فیصلہ شدہ امثالات سے متعلقہ معلومات عوام اور وکلاءکو آن لائن میسر ہونگی، جس سے انصاف کی ترسیل کے عمل کو شفاف اور تیز تر بنانے میں معاونت ملے گی۔فاضل چیف جسٹس کی جانب سے متذکرہ سسٹم متعارف کروانے پر لاہور ہائی کورٹ کے ایڈمن جج برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، مسٹر جسٹس شجاعت علی خان اور انکی ٹیم کو مبارکبادبھی دی گئی۔قبل ازیں افتتاحی تقریب سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے جسٹس شجاعت علی خان کا کہنا تھا کہ ادارے جامد ہو کر نہیں رہ سکتے، آگے بڑھنے کے لئے متحرک رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی ریکارڈ کو بہترین میکنزم کے تحت ترتیب دینا بہت ضروری تھا۔ بہت تجربات کے بعد الحمدللہ ایک بہترین میکینزم تیار کر لیا گیاہے۔ کیس مینجمنٹ سسٹم اور ریکارڈ روم مینجمنٹ سسٹم کی بدولت عدالتی ریکارڈ کو موثر انداز میں مخفوظ کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مقدمات کی فائلز کو کیٹگریز کی بنیاد پر ترتیب دیا گیا ہے، جس سے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم سے ریکارڈ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ متذکرہ سسٹم کی بدولت کسی بھی متعلقہ فائل تک کم وقت میں رسائی آسان ہوگی۔ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم اور کیس مینجمنٹ سسٹم موبائل ایپ کی بدولت سائلین اور وکلاءکو سب سے زیادہ آسانی ہوگی اور مقدمہ سے متعلق معلومات فنگر ٹپس پر دستیاب ہونگی۔ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔