راولپنڈی 30 جون 2022 (ٹی این ایس): پاکستان کرکٹ بورڈ نے مینز سینٹرل کنٹریکٹ برائے 23-2022 کا اعلان کردیا ہے۔ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، جہاں ریڈبال اور وائیٹ بال دونوں کی مختلف کٹیگریز میں مجموعی طور پر 33 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ گزشتہ سیزن میں پی سی بی نے 20 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا تھا۔ تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، امام الحق اور حسن علی کو ریڈبال اور وائیٹ بال دونوں طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ دئیے گئے ہیں۔ ان کے علاوہ 10 کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں میں اظہر علی کو اے کٹیگری جبکہ فواد عالم کو بی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔
عبد اللہ شفیق، نعمان علی اور نسیم شاہ کو ریڈ بال کی سی کٹیگری جبکہ سرفراز احمد، شان مسعود، یاسر شاہ، عابد علی اور سعود شکیل کو ڈی کٹیگری شامل کیا گیا ہےاسی طرح 11 کھلاڑیوں کو صرف وائیٹ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں میں فخر زمان اور شاداب خان کو اے کٹیگری جبکہ حارث رؤف کو بی کٹیگری اور محمد نواز کو وائیٹ بال کنٹریکٹ کی سی کٹیگری کا حصہ بنایا گیا ہے۔ شاہنواز دھانی، عثمان قادر، حیدر علی، آصف علی، خوشدل شاہ ، زاہد محمود اور محمد وسیم جونیئر کو بھی اس طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ کی ڈی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سات کھلاڑیوں کو ایمرجنگ کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔ علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، قاسم اکرم، محمد حارث، محمد حریرہ اور سلمان علی آغا اس کٹیگری کا حصہ ہیں۔ یف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کا کہنا ہے کہ یقیناََ کچھ کھلاڑی کنٹریکٹ نہ ملنے پر مایوس ہوئے ہوں گے تاہم وہ ایک مرتبہ پھر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وہ خود کو ان 33 کھلاڑیوں تک محدود نہیں رکھیں گے بلکہ ضرورت پڑھنے پر وہ اس فہرست کے باہر سے بھی کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع فراہم کریں گے۔چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا ہے کہ تمام کیٹگری کا کاکنٹریکٹ ایک سال کا ہوگا،
سب سے زیادہ کمپٹیشن ٹاپ آرڈر کے درمیان ہے، سینٹرل کنٹریکٹس میں 12 ماہ کی پرفارمینس کو مدنظر رکھا گیا ہے۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کے معاوضے کا معاملہ خفیہ رکھا گیا ہے، امام الحق گزشتہ سال سی میں تھے اب ترقی کر کے بی کیٹیگری میں آ گئے ہیں، ہمارے پاس دو بہترین وکٹ کیپر ہیں جنہیں کنٹریکٹ میں رکھا گیا ہے، گزشتہ چھ ماہ میں پاکستان ٹیم کی رینکنگ بہترین رہی ہے، کسی بھی کھلاڑی کو آرم دینے کے لئے پورا پینل فیصلہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹس میں 12 ماہ کی پرفارمنس کو مدنظر رکھا گیا ہے، فٹنس اور فیلڈنگ کا معیار بھی سینٹرل کنٹریکٹس میں دیکھا گیا ہے، پچھلے 12 اور اگلے 12 ماہ کی پرفارمینس بھی دیکھی گئی ہے، نئے سسٹم کے مطابق ریڈ بال اور وائٹ بال کے مختلف کنٹریکٹس لائے گئے ہیں، دونوں فارمیٹس کو ترجیح دی گئی ہے، اکٹھے کنٹریکٹس سے چںد کھلاڑیوں کو اہمیت نہیں دی جاتی۔محمد وسیم نے کہا کہ دو مختلف کنٹریکٹس میں کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹس کھیلنے کے لیے حوصلہ افزائی ملےگی، سینٹرل کنٹریکٹس میں وہ کھلاڑی شامل ہیں جو اگلے 12 ماہ میں کھیلتے نظر آئیں گے، مالی طور پر سینٹرل کنٹریکٹس کی کیٹیگریز کی ویلیو الگ الگ ہے۔محمد وسیم نے کہا کہ انہوں نے ایمرجنگ کرکٹرز کی کٹیگری میں کھلاڑیوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 7 کر دی ہے کیونکہ ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لیے انہیں مراعات دینے سمیت ان کی مکمل دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔
چیف سلیکٹر کا مزید کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ صرف سینٹرل کنٹریکٹس پر مبنی ہی سیلیکشن ہو گی، اگر ڈومیسٹک میں پرفارمنس دیں گے تو سیلیکشن ہوگی۔مالی سال 23-2022 کے لیے مینز سینٹرل کنٹریکٹ میں کیا گیا اضافہ مندرجہ ذیل ہے:
• تینوں طرز کی کرکٹ کی میچ فیس میں 10 فیصد اضافہ
• نان پلیئنگ پلیئرز کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد تک اضافہ
• کپتان کے لیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کروادیا گیا
• ورک لوڈ منیجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کے لیے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستیاب رہیں
ریڈ بال اور وائیٹ بال دونوں کے کنٹریکٹ:
دونوں طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ کی اے کٹیگری: بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی………….
ریڈ بال میں بی اور وائیٹ بال میں سی کٹیگری: حسن علی
ریڈ بال میں سی اور وائیٹ بال میں بی کٹیگری: امام الحق
صرف ریڈ بال کنٹریکٹ:
کٹیگری اے : اظہر علی
کٹیگری بی: فواد عالم
کٹیگری سی : عبداللہ شفیق، نسیم شاہ اور نعمان علی
کٹیگری ڈی: عابد علی، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود اور یاسر شاہ
صرف وائیٹ بال کنٹریکٹ:
کٹیگری اے : فخر زمان اور شاداب خان
کٹیگری بی : حارث رؤف
کٹیگری سی : محمد نواز
کٹیگری ڈی : آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، محمد وسیم جونیئر، شاہنواز دھانی، زاہد محمود اور عثمان قادر
ایمرجنگ کنٹریکٹ:
علی عثمان (سدرن پنجاب)، حسیب اللہ(بلوچستان)، کامران غلام (خیبرپختونخوا) ، محمد حارث (خیبرپختونخوا)، محمد حریرہ (ناردرن)، قاسم اکرم (سینٹرل پنجاب) اور سلمان علی آغا (سدرن پنجاب)