دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو ملکی سیاست میں کردار ؟

 
0
20866

اسلام آباد() نئی سیاسی جماعت پاکستان خدمت خلق لیگ کے چیئرمین بیرسٹر محمود خا ن نے کہا ہے کہ دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو ملکی سیاست میں کردار ادا کرنے کی اجازت ہونی چاہیئے،یہ انتہائی نا مناسب بات ہے کہ اورسیز پاکستانیز کثیر زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں مگر وہ پاکستان میں سیاسی پارٹی نہیں بنا سکتے ، ہمارے منشور میں یہ بھی شامل ہے کہ کوئی بھی گھر نہیں ہوگا اور بے گھر لوگوں کے لئے گھر کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہوگی ،ہم سیاسی پارٹی رجسٹرڈ نہ کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے،پاکستان میں ایسا قانون بنانا چاہیے جس سے دوہری شہریت رکھنے والا الیکشن لڑ سکے اور فلاح و بہبود کیلئے کام کرسکے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر پارٹی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ملک ہے، سیاسی حالات کی وجہ سے پاکستان کی ترقی رکی ہوئی ہے جب تک یہ سیاسی حالات بہتر نہیں ہوں گے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا انہی حالات کودیکھتے ہوئے ہم نے ایسے مخلص لوگوں پر مشتمل پارٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا جو پاکستان کی بہتری چاہتے ہیں ، ہم نے خود سے یہ عہد کیا ہے کہ ہم ذاتی مفادات کو چھوڑ کر پاکستان کی بہتری کے لیے مخلصانہ کوشش کریں گے، پاکستان میں پارٹی رجسٹر کروانے کے لیے گئے تو پتہ چلا کہ الیکشن کمیشن میں کسی اورسیز پاکستانی کو اپنی سیاسی جماعت رجسٹر کروانے کی اجازت نہیں ہے، ہم اس قانون کیخلاف عدالت جائینگےکیونکہ یہ انتہائی نا انصافی کی بات ہے کہ اورسیز پاکستانیزبیرون ممالک سے کثیر زرمبادلہ تو پاکستان بھیج سکتےہیں مگر وہ پاکستان میں سیاسی پارٹی نہیں بنا سکتے ، انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک امریکہ یورپ اور انگلینڈ میں باہر سے تجربہ کار اور پروفیشنل کو بلوا کر ملک میں کام کرواتے ہیں تاکہ ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے جبکہ اورسیز پاکستانی پاکستان واپس آکر ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے کے خواہشمند ہیں مگر انکے راستے میں روڑے اٹکائے جاتے ہیں، انگریزوں نے برصغیر میںلوگوں کو محکوم بنا کرحکمرانی کیلئے جو قانون بنایاتھا ابھی تک وہی قانون چل رہا ہے اور پاکستان کی ایلیٹ کلاس اور بیوروکریسی اس قانون کو تبدیل کرنا نہیں چاہتی ،ہم اسلامی فلاحی مملکت ہیں اس لیے یہاں اسلامی قوانین بنانے چاہئیں ہمارا منشور ہے کہ نیا جوڈیشل سسٹم لائیں تاکہ چھوٹے لیول کے کیسیز چھوٹے لیول پر حل کرسکیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انڈین لابی اور اسرائیلی لابی یورپی یونین پر دباو ڈالتے ہیں اور فیصلے اپنے حق میں کرواتے ہیں جبکہ یورپ میں ہماری کوئی لابی نہیں ہے، ہمارے منشور میں یہ بھی شامل ہے کہ کوئی بھی گھر نہیں ہوگا اور بے گھر لوگوں کے لئے گھر کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہوگی ہماری سیاسی پارٹی رجسٹرڈ نہ کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے خلاف ہم عدالت سے رجوع کریں گےپاکستان میں ایسا قانون بنانا چاہیے جس سے دوہری شہریت رکھنے والا الیکشن لڑ سکے اور فلاح و بہبود کیلئے کام کرسکے۔