پاکستان اور امریکہ تعلقات کا مستقبل روشن ہے: مسعود خان

 
0
123

سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کا مستقبل روشن ہیاورمستقبل میں دو طرفہ تعلقات مزید وسعت آئے گی۔
سفیر پاکستان مسعود خان نے ان خیالات کا اظہارامریکی مایہ ناز تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل ،جان ہاپکنز یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لاہور اور اینگرو کارپوریشن کے زیر اہتمام پاک ۔ امریکہ تعلقات کا مستقبل کے موضوع پر دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ تعلقات بھارت یا افغانستان سے منسلک نہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان منفرد اور وسیع البنیاد تعلقات ہیں۔

اٹلانٹک کونسل کے صدر فریڈ کیمپی اور امریکی نمائندہ خصوصی برائے تجارت اور کاروباری امور دلاور سید نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا

کانفرنس کے کامیاب انعقاد اور خصوصا اس میں ایک نجی کارپوریشن اور دو جامعات کی شراکت کو یقینی بنانے پر سفیر پاکستان نے فریڈ کیمپی اور دیگر منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ اپنے منفرد تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں جس میں خطے کے حوالے سے ذمہ داریاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ٹیکنالوجی کے اس دور میں باہمی طور پر اپنے وسیع البنیاد تعلقات کا از سر نو احاطہ کرتے ہوئے تقویت دے رہے ہیں۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ ماضی میں امریکی پالیسی علاقائی توازن پر مبنی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں کہ اب ایسا نہ ہو تاہم امریکہ کے بھارت اور پاکستان سے تعلقات کی الگ الگ نوعیت ہے ۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کی تذویراتی ترجیحات اور ضروریات کا ادراک رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں لیکن پاکستان امریکہ کے ساتھ بھی ہر شعبے میں مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے۔

سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات اور نوعیت کے حوالے سے بے یقینی اور بے چینی پائی جاتی تھی تاہم دو طرفہ سفارت کاری اور سنجیدہ کوششوں کے باعث نہ صرف بے یقینی ختم ہوئی بلکہ تعلقات میں مزید اعتماد اور بہتری آئی اور دونوں ممالک کی قیادت کی طرف سے واضح بیانات سے ان تعلقات میں مزید مضبوطی اور بہتری واقع ہوئی ہے

سفیر پاکستان نے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں میں پاکستان اور امریکہ کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی ایک میراث قائم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی تعاون سے پاکستان کو معاشی اور عسکری طور پر فائدہ ہوا ہے اور دونوں ممالک نے مل کر دنیا کو محفوظ بنایا ہے چاہے سرد جنگ ہو یا دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو ، اقوام متحدہ کے قیام امن کے مشن ہوں یا بحری قزاقوں کے خلاف کارروائیاں ہوں ، پاکستان نے ہمیشہ امریکہ کا ساتھ دیا ہے-ہم جنگ اور امن دونوں حالات میں شراکت دار رہے ہیں
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ہر سطح پر تعاون کی روایت جاری ہے ۔ پاکستان نے افغانستان سے بڑے پیمانے پر انخلا کے حوالے سے امریکہ کی مدد کی جبکہ کوویڈ کے وبائی مرض سے نمٹنے کیلئے امریکہ نے پاکستان کو 79 ملین ویکسین فراہم کی ہیں۔ اس لحاظ سے امریکہ پاکستان کو سب سے زیادہ ویکسین فراہم کرنے والا ملک ہے
سفیر پاکستان نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تذویراتی ہم آہنگی ایسی موافق فضا کو جنم دے گی جس سے دوطرفہ معاشی، تکنیکی اور تعلیمی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی-ہم جغرافیائی سیاسی محرکات کو دوطرفہ تعلقات میں اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔
مسعود خان نے خبردار کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائے جانے والے تنازعات اور ان کے حل، خطے میں تسدید، ردعمل کے طریقہ کار اور تذویراتی استحکام کے حوالے سے ہماری ذمہ داریوں کو نظرانداز کرنا سنگین غلطی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا بحر الکاہل میں ابھرتی سیکیورٹی صورتحال کے باعث بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس خطے کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ سفیر پاکستان نے کشمیر کے حوالے سے دو طرفہ اور کثیر الجہتی سفارت کاری پر زور دیا۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ اب جبکہ امریکہ اور پاکستان میں اعتماد کی فضا فروغ پا رہی ہے پاکستان کو امریکی دفاعی سامان کی فراہمی کو جاری رکھنا اور نئے دفاعی پلیٹ فارمز کی فروخت پر پابندی کا خاتمہ پاکستان کی جائز توقعات ہیں ۔
سیکیورٹی کے ضمن میں بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام ، انسداد دہشت گردی اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کیلئے امریکہ اور پاکستان مشترکہ مفادات پر عمل پیرا ہیں