مالم جبہ اور بی آر ٹی کیسز 6ماہ سے پہلے مکمل کرنے کی ترجیح ہے،چیئرمین نیب

 
0
136

نور عالم خان کی صدارت میں پارلیمان کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔چیئر مین نیب آفتاب سلطان نے پبلک اکاونٹس کمیٹی اجلاس میں شرکت کی۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ چیئرمین نیب آپ قابل تعریف ہیں بلانے پر آتے ہیں تعاون کرتے ہیں،کچھ کیسز پانچ چھ سال سے پڑے ہوئے ہیں ان پر پیشرفت نہیں ہورہی،بی آر ٹی،بلین ٹری سونامی،ہیلی کاپیٹر استعمال،بینک آف خیبر شامل ہیں، سینیٹر ہلال کا ایس ڈی جیز کیس بھی شامل ہے جو پی اے سی نے نیب کو بجھوایا،
چیئر مین نیب آفتاب سلطان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے نیب نے کچھ لوگوں کو بچانے کیلئے کاروائی نہیں کی،
چئیر مین پی اے سی نے کہا کہ آپ ایماندار چئیر مین نیب ہیں ہم چاہتے ہیں منصفامہ کاروائی ہو،
چیئر مین نیب آفتاب سلطان نے کہا کہ پی اے سی کے کہنے پر مالم جبہ اور بی آر ٹی کے کیسز کھولے گئے ہیں،چار سے چھ ہفتے پہلے یہ کیسز کھولے گئے ہیں،چھ ماہ سے پہلے ان کیسز کو مکمل کرنے کی ترجیح ہے،بینک آف خیبر میں کرپشن کے معاملے پر اسٹیٹ بینک کو پی اے سی نے کہا،اسٹیٹ بینک سے جب جواب آیا تو بورڈ اجلاس پر وضاحت مانگی گئی،ہیلی کاپٹر کیس میں انکوائری بہت جلد کی گئی،ہیلی کاپٹر استعمال میں جو جو لوگ شامل تھے ان کی فہرست مرتب کی گئی،فہرست میں کچھ میڈیا ہاوسز کے بھی لوگ تھے،فہرست خیبر پختونخواہ حکومت کو بجھوائی گئی،خیبر پختونخوا حکومت کو تمام افراد سے وصولیوں کا کہا گیا ہے۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں نیب کو بی آر ٹی کی تفشیش سے نہیں روکا،نیب کے اندر سے لوگوں نے بطور چئیر مین نیب آپ کو مس گائیڈ کیا،بطور پارلیمنٹرین میں حاضر ہوں میرا احتساب کریں ،اگر ادارے کے اندر افسران کسی کو بچانے کی کوشش کریں تو روکیں،کیسز کہیں بھی ہونگے چاہے سندھ یا بلوچستان ہم کاروائی کیلئے کہیں گے،اب ہم کے پی ٹی سمیت دیگر اداروں کے کیسز آپ کو دیں گے،
چیئرمین نیب نے کہا کہ دو تین مرتبہ کیس پر بریفنگ لے چکا ہوں کوشش ہوگی جلد فائنل کروں،پہلے جو بھی کام ہوا وہ نہ ہونے کے برابر ہے،پی اے سی کو یقین دہانی کرواتے ہیں کاروائی منطقی انجام کو پہنچائیں گے،پارلیمنٹ میں نیب کیس کی ترمیم کے بعد ایک کمیٹی بنائی گئی،سپریم کورٹ میں کیس فائنل اسٹیج میں ہے وہاں درخواست کی ہے،سپریم کروٹ سے جلد از جلد ڈائریکشن کی درخواست کی گئی ہے۔
نور عالم خان نے کہا کہ ہم دیگر صوبوں کے نیب کیسز پر بھی فوری کارروائی چاہتے ہیں، دیگر صوبوں کے کیسز میں پہلے سے کافی پیش رفت ہو چکی ہے، اب ان کیسز پر نیب کا فیصلہ سامنے آنا چاہیئے،
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب سارے ریکارڈ کو دیکھ کر جلد فیصلہ کرے گی،
کمیٹی رکن ملک مختارنے کہا کہ ایک بڑا ٹھیکہ کے پی میں اسکول کے ایک طالب علم کے نام جاری کیا گیا، کیا اتنا بڑا ٹھیکہ دینے کے وقت تحقیق کرنے کا کوئی قانون نہیں،
آڈیٹر جنرل نے کہا کہ بنک آف خیبر نے آڈیٹر جنرل کی جانب سے بد عنوانیوں کا جواب دینے سے انکار کیا ہے،
نور عالم خان نے کہا کہ آڈیٹر جرنل اور عام آدمی بھی بدعنوانی کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کا حق رکھتا ہے،