چوہدری محمد یٰسین گروپ کے زیر اہتمام مشاورتی کونسل کااجلاس چیئرمین کمپلیکس کے سبزہ زار میں منعقد – سی ڈی اے کے محنت کش کے حقوق کسی کو غصب نہیں کرنے دیں گے

 
0
113

مزدور یونین کے مشاورتی اجلاس میں ہزاروں ملازمین کی شرکت و مقررین کا خطاب۔
اسلام آباد ( )سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) چوہدری محمد یٰسین گروپ کے زیر اہتمام مشاورتی کونسل کااجلاس چیئرمین کمپلیکس کے سبزہ زار میں منعقد ہوا جس میں سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی عہدیداران،رابطہ کمیٹیوں کے ممبران اور سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی،اجلاس میں پاکستان ورکرزفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور قائد مزدور یونین چوہدری محمد یٰسین نے سی ڈی اے ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ،انکے بچوں کی بھرتی،نان ایگزیکٹوالاؤنس،ملازمین کو انکے الاٹ شدہ مکانوں کی کیٹگری کے مطابق سیلنگ ریٹ کی کٹوتی،سٹینوٹائپسٹ کی لائن آف پروموشن،علی پور فراش میں سی ڈی اے ملازمین کے لیے دوسوفلیٹس مختص کیے جانے،اناملی کیسز میں کنسلٹنٹ ہائرکرنے،باقی ماندہ ڈیلی ویجز و کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی اور انوائرمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے بغیر تحریری نوٹس کے نکالے جانے والے ملازمین کی بحالی سمیت دیگر مسائل پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہم سی ڈی اے کے ہزاروں محنت کشوں کی آواز ہیں جن کے ووٹ کی طاقت کے ذریعے ہم چوتھی مرتبہ ادارے میں منتخب سی بی اے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں اور اپنے محنت کشوں کے حقوق کی آوازکو بلند کرتے رہیں گے اور کسی کو بھی سی ڈی اے کے محنت کشوں کے حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے،مزدور یونین نے ہمیشہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے اپنے ملازمین کے مسائل کو حل کیا اور ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ اسی پارلیمنٹ کے منظورکردہ قوانین کے تحت ہم ادارے میں ملازمین کی نمائندگی کا حق رکھتے ہیں اور پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت بذریعہ ریفرنڈم منتخب ہوئے،انھوں نے کہا کہ افسران و ملازمین ادارے کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں تو یہ ادارہ تیزی سے ترقی کرے گا اور جس طرح افسران کو مراعات و حقوق حاصل ہیں اسی طرح میرے محنت کش کو بھی اس کے جائز حقوق پلاٹوں کی الاٹمنٹ،الاؤنسزو مراعات میں اضافہ،انکے بچوں کی بھرتی اور رہائشی مکانوں کی فراہمی اور پروموشنز جیسے مسائل کو انتظامیہ ترجیح بنیادوں پر حل کرنے میں اپنا کرداراداکرے تو ادارے کا محنت کش بھی اس ادارے کی ترقی کے لیے پہلے سے بڑھ کر مکمل جانفشانی سے اپنا کرداراداکرے گا،چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ واٹرسپلائی میں کام کرنے والے بیلداروں کی پروموشن میں تعلیم کی شرط کو آڑ بنا کر انکی ترقی کا راستہ نہ روکا جائے،مزدور یونین انتظامیہ کے ساتھ احترام کا رشتہ قائم رکھنا چاہتی ہے اور سی ڈی اے انتظامیہ و بورڈ ممبران کو آگاہ کرناچاہتی ہے کہ مزدور یونین نے محنت کشوں کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے اپنی تمام ترتیاری مکمل کر لی او رجن پلاٹوں کو سابقہ ادوار میں نیلام کر دیا گیا تھا اس کمی کو بھی پوراکردیا گیا ہے لہذا سی ڈی اے انتظامیہ آئندہ ملازمین کے مختص شدہ پلاٹوں کو جن کی قرعہ اندازی عدالتی فیصلے کے بعد متوقع ہے کسی صورت بھی آکشن کرنے کے لیے استعمال نہ کرے،چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ آج مشکلات کا شکار ہے اور افسران کے 150فی صد ایگزیکٹوالاؤنس میں اضافے کے وقت چھوٹے ملازمین کی حق تلفی کی گئی جسکی وجہ سے غریب محنت کش طبقہ مایوسی کا شکار ہے،چوہدری محمد یٰسین کا کہنا تھا کہ 31دسمبر2022کو اسلام آباد میں 2015کے ایکٹ کے تحت بلدیاتی الیکشن منعقد ہونے جا رہے ہیں او رمزدور یونین نے ہمیشہ جمہوریت اور آئین کی پاسداری کی،ہم بلدیاتی الیکشن کے مخالف نہیں لیکن ان انتخابات کی آڑ میں نہ ماضی میں ہم نے اپنے ادارے و ملازمین کی تقسیم کو قبول کیا اور نہ آئندہ کریں گے اس حوالے سے سی ڈی اے مزدور یونین اسلام آباد ہائیکورٹ سے اپنی رٹ پٹیشن میں یہ فیصلہ ملازمین کے حق میں لا چکی ہے کہ سی ڈی اے ملازمین کو اسی مرضی کے بغیر کسی دوسرے ادارے میں ٹرانسفرنہیں کیا جا سکتا اور بلدیاتی نظام کی آڑ میں ادارے کو ایم سی آئی کے حوالے کرنے سے پندرہ ہزارخاندانوں کے حقوق متاثر ہونگے،ملازمین کی مراعات،تنخواہوں،سکیل اور الاؤنسز،انکے بچوں کی بھرتی،پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور ترقیوں کے حوالے سے ملازمین میں سخت تحفظات پائے جاتے ہیں اس لیے ہماراکوئی بھی ملازم ایم سی آئی کا حصہ نہیں بنناچاہتا،اجلاس سے سی ڈی اے مزدور یونین کے دیگر عہدیداران نے بھی خطاب کیا۔