سندھ کے بعض شہروں میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے جمعرات کو رات گئے پریس کانفرنس میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کی جانب سے حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ ہماری اتحادی جماعت ہے۔ ان کے تحفظات دور کریں گے۔
صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 تاریخ کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیراعلی سندھ اور بعض دیگر وزرا کے مشاورتی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کے اس فیصلے پر پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال اور تنظیم بحالی کمیٹی کے صدر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کے دھڑوں اور پی ایس پی کے انضمام کا اعلان کیا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران فاروق ستار نے کہا تھا کہ ہم شارع فیصل پر دھرنا دیں گے، احتجاج کریں گے دیکھتے ہیں 15 جنوری کا الیکشن کیسے ہوتا ہے۔ حلقہ بندیاں ٹھیک کر لیں پھر بھلے کل ہی الیکشن کرا دیں۔
ادھر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جانے کے خلاف اگلے لائحہ عمل کا اعلان آج کیا جائے گا۔













