پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط و بہتر معاشی تعلقات کے خواہاں ہیں:مسعود خان

 
0
158

 امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خا ن کی ریاست واشنگٹن کے لیفٹیننٹ گورنر ڈینی ہیک سے ملاقات ہوئی ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر ڈینی ہیک نے سٹیٹ کیپیٹل بلڈنگ اولمپیا میں پاکستانی سفیر کا استقبال کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ خاتون اول ٹروڈی انسلی، سینیٹر کلیئر ولسن اور ریاست واشنگٹن کے سیکریٹری صحت ڈاکٹر عمیر شاہ بھی موجود تھے۔
سفیر پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈینی ہیک نے کہا کہ پاکستان امریکہ کا اہم اتحادی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔
ڈینی ہیک نے کہا کہ ریاست واشنگٹن تجارت پر چلنے والی معیشت ہے اور پاکستان اور ریاست واشنگٹن کے درمیان مضبوط شراکت داری پاک امریکہ دو طرفہ تجارتی حجم کو کئی گنا بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گی۔
پرتپاک استقبال پر ریاست واشنگٹن کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سفیر خان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں جو وقت کی کسوٹی پر پورا اترتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ گذشتہ 75 سالوں سے پاکستان کا سب سے بڑا ترقیاتی شراکت دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ اقدار اور مقاصد تمام شعبہ جات میں مضبوط شراکت قائم کرنے اور علاقائی اور عالمی امن اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ سیلاب اور امریکہ کی طرف سے فراہم کی گئی فراخدلانہ امداد کا حوالہ دیتے ہوئے، خصوصا جنیوا میں حال ہی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے دوران اضافی 100 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرنے پر سفیر پاکستان نے امریکہ اور اس کے شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت اور عوام مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
600 بلین ڈالر سے زیادہ جی ڈی پی والی ریاست واشنگٹن کی متاثر کن سالانہ شرح نمو کا ذکر کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ ریاست واشنگٹن کی مضبوط معیشت اور دنیا کے معروف کاروباری اداروں کی موجودگی پاکستان کے زرخیز ذہنوں اور ترقی پذیر کاروباروں کے لئے ایک مثالی بنیاد فراہم کرتی ہے کہ وہ باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری قائم کرسکیں ۔ انہوں نے زراعت، مینوفیکچرنگ، آئی ٹی اور ٹیلی کام، بائیوٹیکنالوجی، سیاحت اور کلین گرین انفراسٹرکچر جیسے چند اہم شعبوں کی نشاندہی کی جہاں مضبوط شراکت داری قائم کرنے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔
مسعود خان نے پاک امریکہ دو طرفہ تجارتی حجم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی حجم حقیقی صلاحیت سے بہت کم ہے ۔ اہم شعبوں میں ہدفی نقطہ نظر سے اس حجم کو کئی گنا بڑھایا جا سکتا ہے۔
دوران ملاقات پاکستان سے آم کی درآمد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر ڈینی ہیک نے سفیر کو یقین دلایا کہ وہ پاکستان میں کاروباری مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے امریکی ریاست واشنگٹن کے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔
سفیر پاکستان مسعود خان نے لیفٹیننٹ گورنر ڈینی ہیک کو قانون سازوں، اسمبلی کے نمائندگان اور کاروباری شخصیات کے ساتھ پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جسے انہوں نے بخوشی قبول کر لیا۔
قبل ازیں مسعود خان نے مائیکروسافٹ ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اورنائب صدر، سی او او اور چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر سی ٹی او فاطمہ کاردار اور مائیکرو سافٹ میں کام کرنے والے دیگر پاکستانی نژاد امریکی ایگزیکٹوز نے سفیر پاکستان کا استقبال کیا۔
سفیر کو بتایا گیا کہ تقریبا 500 پاکستانی مائیکرو سافٹ میں کام کر رہے ہیں اور پاکستان میں مائیکروسافٹ ڈویلپمنٹ سینٹر کے قیام کے لئے کوشاں ہیں۔
سفیر پاکستان نے مائیکروسافٹ میں فاطمہ کاردار اور دیگر پاکستانی ماہرین کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ باصلاحیت افراد اپنی قابلیت سے حقیقی معنوں میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔
مائیکروسافٹ اور پاکستان کے درمیان جاری تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان اور مائیکروسافٹ نے دسمبر 2022 میں ایجوکیشن ٹرانسفارمیشن ایگریمنٹ پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امیجن کپ انیشیئیٹیو اور یونیورسٹی طلبا کے لئے ایک لاکھ سے زائد مفت ٹیکنالوجی سرٹیفیکیشن کا اعلان کیا گیا۔ سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ مائیکروسافٹ اور ایچ ای سی کے مابین تعاون تعلیمی شعبے میں مدد دے گا۔ طلبا کو بااختیار بنائے گا اور علم اور ملازمت کے درمیان فرق کو ختم کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعاون ( تعلیمی اتحاد) نئی ٹیکنالوجیز یعنی کلاڈ کمپیوٹنگ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس ، سائبر سیکیورٹی، بزنس ایپلی کیشنز، آفس آٹومیشن/پیداواری ٹولز سیکھنے کے لیے ایک لانچنگ پیڈ ہوگا۔
اس موقع پر سفیر نے بل گیٹس ا اور گیٹس فانڈیشن کا پاکستان میں تعلیم کے فروغ اور پولیو کے خاتمے کے حوالے سے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔