معروف تحقیقاتی صحافی شاہد اسلم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے نیشنل پریس کلب میں تقریب کا انعقاد

 
0
150

مقررین نے معروف تحقیقاتی صحافی شاہد اسلم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شعبہ صحافت کے ہیرو، عزم و ہمت کا مینار اور مزاحمت کا نیا ستارہ ہیں، انہوں نے اپنی جرآت سے نہ صرف ہماری بلکہ صحافت کے پیشے کی بھی لاج رکھ لی ہے،وہ صحافت کیلئے قابل فخر کردار ہیں،مقررین نے ان خیالات کا اظہار پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ آر آئی یو جے کے صدر عابد عباسی،جنرل سیکرٹری طارق علی ورک، نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا،سیکرٹری خلیل راجہ،فنانس سیکرٹری نیئر علی،سینئر صحافی حامد میر،مبارک زیب ،مطیع اللہ جان ،عزازسید،علی شیئر نے معروف تحقیقاتی صحافی شاہد اسلم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا

،اس موقع پر شاہد اسلم نے پی ایف یو جے، نیشنل پریس کلب اور آر آئی یو جے کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری کے وقت ہتھکڑی میرے ہاتھوں میں نہیں بلکہ پاکستان کے آئین اور قانون کو پہنائی گئی ہے،اگر باس بہادر ہو تو پھر کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، گرفتاری پر مجھ سے لیپ ٹاپ اور موبائل کے پاسوڈ مانگے گئے مگر میں نے دینے سے انکار کر دیا اور انہیں کہا کہ چاہے آپ مجھ پر تشدد کرکے میری ہڈیوں کا سرمہ بھی بنا دیں تب بھی پاسوڈ آپکو نہیں دونگا،جنگل میں بھی کوئی قانون ہوتا ہے مگر پاکستان میں کوئی قانون نہیں ہے، لاہور پریس کلب کے کردار پر دکھ ہوا،صحافتی برادری کی سپورٹ کی وجہ سے حوصلہ بلند ہوا اور آج یہاں موجود ہوں، اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ نیشنل پریس کلب صحافیوں کے حقوق کا محافظ اور جڑواں شہروںکی غیور صحافتی برادری کا مورچہ ہے، حکومت صحافیوں کے خلاف قانون سازی سے گریز کرے، آنے والا دور صحافت کیلئے اس سے بھی زیادہ سخت اور کٹھن ہو گا،

طاقتور حلقے تجربات کرنے کے بجائے پی ایف یو جے کی تاریخ پر نظر دوڑا لیں، سینئر صحافی اور معروف اینکر حامد میر نے کہا کہ شاہد اسلم کی گرفتاری پر ٹویٹ کرنے پر بے تحاشا فون کالز آئیں،شاہد اسلم عزم و ہمت کا مینار اور مزاحمت کا نیا ستاہ ہیں،انکی نیوز کا پتہ چلنے پر انکا مداح ہو گیا ہوں،جو کوئی مشکل میں ساتھ کھڑا ہو وہ ہمیشہ یاد رہتا ہے،صدر این پی سی انور رضا نے کہا کہ شاہد اسلم نے ہم سب کی جنگ لڑی ہے، انکا موقف پورے معاشرے کیلئے مشعل راہ اور جرآت و حوصلہ مثالی ہے،سیکرٹری این پی سی خلیل احمد راجہ نے کہا کہ شاہد اسلم صحافت کے ہیرو ہیں،حق اور سچ کی بات کرنے پر ہمیشہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ہمیں ان پر فخر ہے،سیکرٹری فنانس نیئر علی نے کہا کہ آوازیں دبانے کا سلسلہ نیا نہیں ہے ہر طاقتور یہ سمجھتا ہے کہ وہ اپنے خلاف اٹھنے والی آواز دبانے کا حق رکھتا ہے، آر آئی یو جے کے صدر عابد عباسی نے کہا کہ شاہد اسلم نے ہمیں وہ ہمت و حوصلہ لوٹایا ہے جو آمریت کی وجہ سے کھو چکے تھے، ملک میں اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی تشوشناک ہے،گذشتہ دور حکومت کی طرح موجودہ حکومت میں بھی صحافیوں کیخلاف مقدمات کا سلسلہ جاری ہے، آر آئی یو جے کے جنرل سیکرٹری طارق علی ورک نے کہاگذشتہ چند برسوں میں صحافیوں کے اغوا اور گرفتاریوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے گزشتہ حکومت کے دور میں ہمارے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی دھرنے میں موجودہ وزیر اعظم ،وزیر خارجہ ایک دن میں تین مرتبہ آئے اور آزادی صحافت کے لئے سپورٹ اور یکجہتی کا اظہار کیا لیکن آج بھی گزشتہ حکومت کی طرح صحافیوں کو حراساں اور غیر قانونی مقدمات کیے جا رہے ہیں مطیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ شاہد اسلم نے ہمارے ساتھ صحافت کے پیشے کی بھی راج رکھ لی ہے، تقریب سے سینئر صحافیوں مبارک زیب خان، علی شیر، اعزاز سید و دیگر نے بھی خطاب کیا