عالمی تناؤ میں اضافہ، چین کی روسی صدر ولادیمیر پوتن کی حمایت

 
0
76
ماسکو کے یوکرین پر حملے کو ایک سال مکمل ہونے سے قبل چین نے بدھ کو روس کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یورپ کے دورے کے دوران اتحادیوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں ایک بڑی ریلی سے خطاب میں کہا کہ روس یوکرین میں اپنی ’تاریخی‘ سرزمین کے لیے لڑ رہا ہے، اور اس کے فوجی ’بہادری، دلیری اور جرات سے لڑ رہے ہیں، ہمیں ان پر فخر ہے۔‘
دوسری جانب یوکرین میں 24 فروری کو حملے کے ایک برس مکمل ہونے پر روسی میزائل حملوں میں اضافے کے خوف سے سکولوں کی کلاسیں پورے ہفتے کے لیے آن لائن کر دی گئی ہیں۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی، جو کہ یوکرین پر حملے کے بعد روس کا دورہ کرنے والے اعلٰی ترین چینی عہدیدار ہیں، نے صدر پوتن کو کہا ہے کہ بیجنگ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

جواب میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ ماسکو اور  شراکت داری مزید بڑھانے کے لیے منتظر ہیں۔
امکان ہے کہ صدر شی جن پنگ جمعے کو امن کے حوالے سے تقریر کریں گے، لیکن کیئف کا کہنا ہے کہ جب تک روسی فوجیں یوکرین میں ہیں، امن پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ ’یورپ اور جمہوری دنیا روس کی بلااشتعال اور مجرمانہ جنگ سے یوکرین کی سرزمین کو پاک کروائے اور ایسا ہماری ریاست ہی نہیں بلکہ یورپ اور دنیا کی طویل مدتی سلامتی کی ضمانت کے ساتھ ہونا چاہیے۔‘

روس جمعے کو جنوبی افریقہ میں چین کے ساتھ فوجی مشقیں شروع کرنے والا ہے اور اس نے جدید ترین نئی جنریشن کے ہائپرسونک کروز میزائلوں سے لیس ایک بحری جنگی جہاز بھیجا ہے۔
دوسری جانب پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا نے وارسا میں نو نیٹو ارکان کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’روس کی یوکرین میں جارحیت نے یورپ کی سکیورٹی کی صورتحال کو تبدیل کر دیا ہے۔‘
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اپنے اتحادیوں کی سرزمین کے ہر انچ کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے ان ممالک کے سربراہی اجلاس میں جو سرد جنگ کے دوران ماسکو کے ساتھ اتحاد کے بعد مغربی فوجی اتحاد میں شامل ہوئے تھے، کہا کہ ’آپ ہمارے اجتماعی دفاع کی پہلی فرنٹ لائن ہیں۔‘