اسلام آباد(ٹی این ایس)نواز شریف پاکستان کی ترقی کے معمارقرار

 
0
143

 اس میں کوئی دو رائے نہیں پاکستان میں موٹروے کی بنیاد نواز شریف نے رکھی اور اس کے معمار نوازشریف ہی ہیں، نواز شریف دور میں پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا تھا، پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور معمار وطن نوازشریف ایک دوسرے کیلیے لازم و ملزوم ہیں انکی واپسی سے انشاءاللہ پاکستان اور اسکے عوام کی خوابوں کی تکمیل کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا پاکستان آگے بڑھے گا,
عوام خوشحال ہوگی, نواز شریف نے ملک سے اندھیرے ختم کئے، ملک میں موٹرویز بنائیں، ملک جلد ترقی کے راستے پر گامزن ہو گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نواز شریف پاکستان کی ترقی کے معمار ہیں، ملک میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) لانا، سڑکو ں کا جال بچھانا اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کا سہرا انہی کے سر ہے لیکن 2018 میں پاکستان کی ترقی کا راستہ روک دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کا نقشہ بدل دیا تھا لیکن انہیں جیل میں بند کیا گیا اور ان کی بیٹی کو بھی گرفتار کیا گیا۔ شرقپور میں میگا پراجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبے عوامی فلاحی منصوبے ہیں، ان منصوبوں سے نہ صرف ان علاقوں کی شکل بدل جائے گی بلکہ عوام کو درپیش ٹریفک کے حوالے سے مسائل میں بھی کمی آئے گی اور لوگوں کو روز گار کے مواقع ملیں گے۔شرقپور میں متعدد میگا پراجیکٹس کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ محمد نواز شریف ملک کی ترقی کے معمار ہیں، گزشتہ دور میں عوامی منصوبوں کی بجائے سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں ۔اس موقع پروفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر مواصلات اسد محمود، پنجاب پولیس افسران سمیت دیگر اعلی حکام موجود تھے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان منصوبوں پر 35 ارب روپے کی لاگت آئے گی، کالا شاہ کاکو سے لاہور-کراچی موٹر وے تک 19کلومیٹر بائی پاس تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے اور اس سے پورے علاقے میں خوش حالی کا انقلاب آئے گا، اسی طرح دوسرا منصوبہ لاہور-کراچی موٹر وے سگیاں روڈ اور مین راوی پل تک کاتوسیعی منصوبہ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تیسرا منصوبہ عبدالحکیم موٹر وے پر آسان (انٹر چینج)کی تعمیر ہے، چوتھا منصوبہ قائد اعظم یونیورسٹی کے کیمپس کی تعمیر ہے، پانچواں منصوبہ اسکاؤٹس کالج ہے اور چھٹا منصوبہ شاہدرہ سے کالا شاہ کاکو تک میٹرو بس کا ہے۔گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کہا تھا کہ میں 90 دن میں 300 ارب ڈالر جو پاکستان کے باہر پڑے ہوئے ہیں واپس لاؤں گا لیکن آج تک ایک روپیہ بھی پاکستان نہیں آیا، اگر وہ پیسہ آگیا ہوتا تو آج مجھے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ترلے نہ کرنے پڑتے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی پر 19 کروڑ پاؤنڈ (50 ارب روپے) کا اسکینڈل ہے، یہ رقم برطانیہ میں پڑی تھی، جس کو لانے کے لیے پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا اور نیازی حکومت اس کے حصول کے لیے عدالت میں پارٹی بن گئی لیکن یہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیا بلکہ سپریم کورٹ کے خزانے میں چلا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر برطانیہ سے 50 ارب روپے کی رقم ملکی خزانے میں آجاتی تو یہ پیسہ ان منصوبوں پر لگتا لیکن وہ پیسہ پاکستان خزانے میں نہیں آیا بلکہ سپریم کورٹ میں گئے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بند لفافہ کابینہ میں لے گئے اور کہا کہ اس پر مہر لگا دیں، اس بند لفافے میں اگر یہ ہوتا کہ ہم کشمیر کا سودا کر رہے ہیں تو کیا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا۔ چئیر مین پی ٹی آئی نے بطور وزیر اعظم کابینہ سے کہا کہ اس بند لفافے پر دستخط کر دیں، یہ وہ جرم ہے جو پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کرتی، یہ سوچ کر میری نیند اڑ جاتی تھی لیکن اللہ نے اپنے فضل و کرم سے ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچالیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں جس کسی کو بھی حکومت ملے گی ملک کی خدمت کے لیے ہم اس کے ساتھ مل کر اپنا حصہ ڈالیں گے اور اگر عوام نے ہم پر دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا اور کامیابی سے ہم کنار کیا تو ہم پاکستان کی خدمت کے لیے اپنی جان تک لڑا دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر انتخابات میں ہمیں کامیابی ملی تو ہم ہر طالب علم کے گھر میں لیپ ٹاپ پہنچائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی کا دور جادوٹونے سے نہیں بلکہ محنت سے ختم کریں گے، پاکستان کی معاشی ترقی کا پہیہ گھمانے میں کچھ عناصر شامل ہونے چاہئیں جن میں زراعت جو ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کو فروغ دینا ہوگا، ا نفار میشن ٹیکنالوجی اور معدنیات کی ترقی کی طرف توجہ دینا ہوگی۔


وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کیا ،ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم نے عزت کی زندگی گزارنی ہے یا اپنے ہاتھوں میں کشکول پکڑنا ہے، مجھ سمیت تمام اسٹیک ہولڈر ز کو مل کر عوام کو راستہ دیکھانا ہوگا تاکہ وہ محنت اور جدوجہد کرکے پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ منصوبے عوامی فلاحی منصوبے ہیں ،ان منصوبوں سے نہ صرف ان علاقوں کی شکل بدل جائے گی بلکہ عوام کو درپیش ٹریفک کے حوالے سے مسائل میں بھی کمی آئے گی،لوگوں کو روز گار کے مواقع ملیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں پر 35ارب روپے کی لاگت آئے گی،جن منصوبوں کا میں نے سنگ بنیاد رکھا ہے اسے سافٹ لانچ کہتے ہیں،ایک منصوبہ وہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے بننے جارہا ہے اس پر35ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کالا شاہ کاکوسے لاہور کراچی موٹر وے تک 19کلومیٹر بائی پاس تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے اور اس سے پورے علاقے میں خوشحالی کا انقلاب آئے گا،اسی طرح دوسرا منصوبہ لاہور کراچی موٹر وے سگیاں روڈ اور مین راوی پل تک کاتوسیع منصوبہ ہے جس سے بے پناہ عوام کو اس کا فائدہ پہنچے گا،تیسرا منصوبہ عبدالحکیم موٹر وے پر آسان (انٹر چینج)کی تعمیر ہے ،چوتھا منصوبہ جس کی میں نے بنیاد رکھی وہ قائد اعظم یونیورسٹی کا کیمپس ہے اس کی تعمیر ہے،پانچواں منصوبہ سکائوٹس کالج ہے ،جبکہ چھٹا منصوبہ شاہدرہ سے کالا شاہ کاکو تک میٹرو بس کا ہے ،ان منصوبوں کی تعمیر سے عوام کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف پاکستان کی ترقی معمار ہے ، سی پیک لانے کا سہرا محمد نواز شریف کے سر ہے،2018میں پاکستان کی ترقی کا راستہ روک دیا گیا ،محمد نواز شریف وہ شخص ہے جس نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا نقشہ بدل دیا تھا ،نواز شریف کو جیل میں بند کیا گیا اس کی بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے چئیر مین نے اپنی دور میں کہا تھا کہ میں 90دن میں 300ارب ڈالر جو پاکستان کے باہر پڑے ہیں ان کو پاکستان واپس لیکر آئونگا لیکن آج تک ایک روپیہ بھی پاکستان نہیں آیا،اگر وہ پیسہ آگیا ہوتا تو آج مجھے آئی ایم ایف کے ترلے نہ کرنے پڑتے۔ چئیرمین پی ٹی آئی پر 190ملین پائونڈزجو کہ پاکستانی 50ارب روپے بنتے ہیں کا سکینڈل ہے ،ایسا سکینڈل مجھ پر بھی لگا تھا،اس سکینڈل کے حوالے سے دوسال میرے خلاف تحقیقات کی گئیں لیکن میرے بارے میں کچھ ثابت نہ ہوسکا،190ملین پونڈز کی رقم برطانیہ میں پڑی تھی جس کو لانے کیلئے پی ٹی آئی نے دعوی کیا تھا،نیازی حکومت نے برطانیہ میں پڑے پیسے کو حاصل کرنے کیلئے عدالت میں پارٹی بن گئی لیکن یہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیا بلکہ سپریم کورٹ کے خزانے میں چلا گیا۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ اگر برطانیہ سے 50ارب کی رقم ملکی خزانے میں آجاتی تو یہ پیسہ ان منصوبوں پر لگتا جن کا سنگ بنیاد آج میں نے رکھا ہے،لیکن وہ پیسہ پاکستان خزانے میں نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چئیر مین بند لفافہ پاکستان کی کابینہ میں لے گئے اور کہا کہ اس پر مہر لگادیں ،اس بند لفافے میں اگر یہ ہوتا کہ ہم کشمیر کا سودا کررہے ہیں تو کیا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا ،یا خدانخواستہ پاکستان کے ایٹمی اثاثو ں کا سودا کرلیا ہے تو کیا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا،چئیر مین پی ٹی آئی جو اسوقت کے وزیر اعظم تھے نے کہا کہ اس بند لفافے پر دستخط کردیں ،یہ وہ جرم ہے جو پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ نیازی حکومت کے چارسالہ دور میں ملک کو بڑی بیدردی سے لوٹا گیا ،عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ 2013سے2018تک محمد نواز شریف نے عوام کی خدمت کی اور 2018سے 2022تک کسطرح ملک کو نقصان پہنچایا گیا اور ملکی معیشت کے ساتھ گھنائونا کھیل کھیلا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو قوم ہمیں کبھی معاف نہ کرتی ،یہ سوچ کر میری نیند اڑجاتی تھی اگرخدانخواستہ ملک کو کوئی نقصان پہنچتاتو مستقبل میں قوم ہمیں معاف نہ کرتی لیکن اللہ نے اپنے فضل و کرم سے ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچالیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں جس کسی کو بھی حکومت ملے گی ملک کی خدمت کیلئے ہم اس کے ساتھ ملکر اپنا حصہ ڈالیں گے ،لیکن اگر عوام نے ہم پر دوبارہ اعتماد کا اظہار کیااور کامیابی سے ہمکنار کیا تو ہم پاکستان کی خدمت کیلئے اپنی جان تک لڑا دیں گے ۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ جب میں بطور وزیر اعلیٰ پنجاب طالب علموں کو لیپ ٹاپ دیتا تھا تو مخالفین کہتے تھے کہ یہ لوگوں کو رشوت دے رہا ہے ،اگر انتخابات میں ہمیں کامیابی ملی تو ہم ہر طالب علم کے گھر میں لیپ ٹاپ پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا دور جادوٹونے سے نہیں بلکہ محنت سے ختم کریں گے ،پاکستان کی معاشی ترقی کا پہیہ گھمانے میں کچھ عناصر شامل ہونے چاہئیں جن میں زراعت جو ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس کو فروغ دینا ہوگا،ا نفار میشن ٹیکنالوجی اور معدنیات کی ترقی کی طرف توجہ دینا ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کیا ،ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم نے عزت کی زندگی گزارنی ہے یا اپنے ہاتھوں میں کشکول پکڑنا ہے ،مجھ سمیت تمام سٹیک ہولڈر ز کو مل کر عوام کو راستہ دیکھانا ہوگا تاکہ وہ محنت اور جدجہد کرکے پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالیں ۔تب ہی ملک میں بنیں گی جب ہر فردملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالے گا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویرحسین نے کہا کہ محمد نوازشریف کے ویژن کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نے آج ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا،محمد شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ 10سال پنجاب کے عوم کی لازوال خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )عوامی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہی،معیشت کی بحالی کیلئے حکومت نے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی،حکومت کی انتھک کوششوں سے ملکی معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے،آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن بھر پور کامیابی حاصل کرے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود نے کہا کہ وزیراعظم نے کالاشاہ کاکو سے لاہور کراچی موٹروے کو منسلک کرنے کیلئے لاہور بائی پاس کا سنگ بنیاد رکھ دیا، ان منصوبوں کے سنگ بنیاد پر شیخوپورہ اور لاہور کے باسیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 2018کے بعد ملک میں ترقیاتی منصوبوں کو روکا گیا ،محمد نوازشریف نے ملک میں موٹرویز کا آغاز کیا،اتحادی حکومت وزیر اعظم کی قیادت میں موٹرویز کا تسلسل برقرار رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں دست ممالک کا اعتماد ختم کیا گیا جس کو ہم نے بحال کیا،موجودہ حکومت میں این ایچ اے کے 51منصوبے شروع کیے گئے ،آئندہ الیکشن میں ہم اپنی 14ماہ کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے