ورجینیا میں نسل پرست سفید فاموں کی ہنگامہ آرائی ‘ تین افراد کی ہلاکت کے بعد کے گورنر نے ریاستی ایمرجنسی کا اعلان کردیا

 
0
444

واشنگٹن  اگست 13(ٹی این ایس): امریکی دارالحکومت سے محض دوگھنٹے کی دوری پر ریاست ورجینیا میں نسل پرست سفید فاموں کے مرکزی شہر شارلٹس ول میں ہنگامہ آرائی اور تین افراد کی ہلاکت کے بعد کے گورنر ٹیری میک اولف نے ریاستی ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔شہر میں تشدد اور ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون سمیت اب تک3افراد کے ہلاک اور50سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

نسل پرست سفیدفاموں کے بڑھتے ہوئے پرتشددحملوں اور ریلیوں کی وجہ سے غیرسفیدفام کمیونٹیوں میں شدید خوف وہراس پایا جارہا ہے اور وسائل رکھنے والے سینکڑوں خاندان صدر ٹرمپ کی نسل پرستی پر مبنی مہم سے لیکر آج تک کینیڈا اور دیگر ممالک میں منتقل ہوگئے ہیں- شارلٹس ول میں صورتحال اس وقت خراب ہوگئی جب انتہائی دائیں بازو کے نظریات کے حامل افراد کے جلوس کی مخالفت میں بہت سے لوگ جمع ہوئے تھے جن پر مبینہ طور پر ایک نسل پرست شخص نے اپنی کار چڑھا دی۔

ریاست ورجینیا کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے کہا کہ شارلٹس ول میں تشدد اور موت نے امریکی قانون اور انصاف کو زک پہنچائی ہے۔ جب اس طرح کے افعال نسلی تعصب اور نفرت سے پیدا ہوتے ہیں تو وہ ہماری اقدار کے خلاف ہوتے ہیں اور انھیں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔اس سے پہلے سفید فام قوم پرستوں اور ان کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کے درمیان گلیوں میں جھگڑے شروع ہو گئے۔شارلٹس ویل کی پولیس کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے دو گروہوں کے درمیان ایک اور مقام پر ہونے والے جھگڑے میں 15 دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق سفید فام مہم کے حامی انتہائی دائیں بازو کے لوگ نعرہ لگا رہے تھے کہ” آپ ہماری جگہ نہیں لے سکتے اوریہودی بھی ہماری جگہ نہیں لے سکتے۔نسل پرستی کی مخالفت کرنے والے کئی گروپوں نے بھی اس کے خلاف احتجاج کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ریاست کے کئی دیگر حصوں میں میں نسل پرستوں کی جانب سے احتجاج اور پرتشددریلیاں نکالی گئی ہیں-