اسلام آباد
جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا کے نوجوان صحافی معراج خالد وزیر کے بھائی سراج خالد وزیر نے کہا ہے کہ انکے بھائی کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کرنے کی پاداش میں قبائلی جرگے کی طرف سے پانچ لاکھ جرمانہ کیا گیا جس کی عدم ادائیگی پر انکے مکان کو مسمار کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کچھ اہم لوگوں کے بروقت اقدامات کے باعث انکے مکان کو مسمار نہیں کیا جا سکا جس پر جرگے نے انکے خاندان کو علاقہ بدر کرنے اور انہیں کھانا یا رہائش دینے والوں پر بھی دس لاکھ جرمانے کا اعلان کیا ہے جس کے باعث وہ اپنا علاقہ چھوڑ کر اسلام آباد میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہیںلہذاٰ انکے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے والد شیر علی وزیر اور بچوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےمعراج خالد وزیر کے بھائی سراج خالد وزیر کا مزید کہنا تھا کہ انکا تعلق جنوبی وزیر ستان کے علاقے وانا سے ہے، چند دن پہلےانکے بھائی معراج خالد وزیر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئرکی تھی جس میں جرگے کے فیصلوں کو انسانی ہمدردی کے تحت نرمی کرنے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ کی کا گھر مسمار کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے بچے اور فیملیز سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جس پر قبائلی جرگہ کی نو رکنی کمیٹی نے اس پوسٹ کے بدلے معراج خالد وزیر کے والد شیر علی خان پر پانچ لاکھ جرمانہ عائد کیا، لیکن شیر علی خان جرمانہ ادا نہیں کر سکے جس پرنوکنی کمیٹی نے شیر علی خان کو گھر خالی کرنے کا کہا ،شیر علی وزیر نے دوسرے گھر پناہ لے لی اورشیر علی کے گھر کو پولیس نے تحفظ میں لے لیااس کے بعد نور کنی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جو بھی شیر علی خان کو رہائش یا کھانا دے اسکو دس لاکھ جرمانہ کیا جائے گا، ان حالات سے مجبور ہو کر شیر علی خان نے اپنے خاندان سمیت علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں، حکومت وقت سے درخواست ہے کہ قبائلی علاقہ 2018 ء میں صوبے کے کپ میںضم ہو چکا ہےلہذاٰیہانں پر فیصلے قبائلی جرگے کے بجائے عدالتوں میں ہونے چاہیں کیو نکہ قبائلی اضلاع میں پولیس اور عدلیہ موجود ہےجسے فعال کرنے کی ضرورت ہےان کا مزید کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد نگران وزیر علیٰ خیبر پختو نخو ا اعظم خان نے واقعہ کا نوٹس لیا اور متاثرہ خاندن کو تحفظ فراہم کرنے کا اعادہ کیا اور کہا کہ کسی بھی شخص یا گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ کسی کا گھر مسمار کرے لہذا ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
فوٹو(جاوید اے ملک نیشنل پریس کلب )
#NPC#ISB#28-09-2023