وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی،پاک افغان مصالحتی عمل، اندرونی و بیرونی سکیورٹی صورت حال پر غور

 
0
1477

اسلام آباد اگست16(ٹی این ایس) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہو اجس میں ملک کی اندرونی و بیرونی سکیورٹی صورت حال پر غور و خوص کیا گیا جبکہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے دورہ افغانستان پر بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ افغان حکومت کو پاکستان کے دوٹوک موقف سے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لئے ہر قسم کے مصالحتی عمل کیلئے تیار ہے ۔ بدھ کے روز وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ سمیت چاروں مسلح افواج کے سربراہوں ‘ وفاقی وزراء اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل بھارت کی اشتعال انگیزی پر تبادلہ خیال ہوا اس کے علاوہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ سے رابطوں پر بھی غور کیا گیا جبکہ اجلاس میں تہمینہ جنجوعہ کی جانب سے حالیہ دورہ افغانستان پر بریفنگ بھی پیش کی گئی ،

جس میں تہمینہ جنجوعہ نے بتایا کہ انہوں نے افعان صدر سمیت دیگر اعلی قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں ۔ تہمینہ جنجوعہ نے بتایا کہ افغانستان کے کچھ تحفظات ہیں جس پر سیکرٹری خارجہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا ۔ اس کے علاوہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ انہوں نے افغان حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان چار افریقی ممالک کے مذاکراتی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے ۔ کیونکہ پاکستان افغانستان میں ہر ممنکنہ استحکام کی کوششوں کے لئے تیار ہے لیکن اس میں افغانستان کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا ۔سیکرٹری خارجہ نے افغان صدر اشرف غنی کو پاکستان کے دوٹوک موقف سے بھی آگاہ کیا ہے کہ افغان حکومت دہشتگرد گروپوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے کے لئے اقدامات کرے اور پاکستان بھی افغانستان کے امن و استحکام کے لئے اصولی موقف پر قائم ہے اور اس حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔