لاہور(ٹی این ایس) والدہ اور بیوی میری سیاست کی نظر ہوگئیں، نواز شریف کا مینار پاکستان جلسے سے خطاب جاری

 
0
77

سابق وزیراعظم نواز شریف 4 سال بعد وطن واپس پہنچ گئے جہاں اب وہ مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کر رہے ہیں۔جلسے سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھاکہ آج کئی سالوں کے بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے، آپ سے میرا پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے، اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا، میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، نہ کبھی آپ نے مجھے دھوکا دیا ہے نہ میں نے کبھی اپ کو دھوکا دیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے دن رات محنت کرکے ملک کے مسائل حل کیے، میرے خلاف جعلی کیسز بنائیگئے،جلیوں میں ڈالا گیا، شہبازشریف اور مریم نواز کے خلاف کیسز بنائے گئے ہم نے لوڈشیڈنگ شروع نہیں کی،ختم کی، 2013 میں 18، 18 گھنٹے آپ کے گھروں میں بجلی نہیں آتی تھی، بجلی میں نے مہنگی نہیں کی بلکہ سستی کی۔

مرحومہ والدہ اور اہلیہ کے حوالے سے نواز شریف کا کہنا تھاکہ کچھ دکھ درد ایسیہوتے ہیں جن کو انسان بھلا نہیں سکتا، کچھ زخم ایسیہوتیہیں جوکبھی نہیں بھرتے، جو پیارے آپ سے جدا ہوجائیں وہ دوبارہ نہیں ملتے، میری والدہ اوربیگم میری سیاست کی نظرہوگئیں، میری بیگم کلثوم فوت ہوئیں تومجھیقیدخانے میں خبرملی۔انہوں نے بتایاکہ جیل سپرنٹنڈنٹ سے کہا میری لندن میں میرے بیٹیسیبات کرادو، اس نے میری بات نہیں کرائی، اس نے کہا ہمیں اجازت نہیں، میں اس کے کمرے سے اٹھ کر دوبارہ اپنے سیل میں چلا گیا اور سوچتا رہا، بات کرانا اس کے لیے اتنا مشکل تھا، پھر ڈھائی گھنٹے بعد مجھے خبردی گئی آپ کی بیگم کلثوم اللہ کو پیاری ہوگئیں، مریم والدہ کے انتقال کا سن کربیہوش ہوگئیں، سچا پاکستانی ہوں ملک کی محبت میرے سینے میں ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ یہ ہماراملک ہے، یہاں پیدا ہوا ہوں، پاکستان کی محبت میرے دل میں ہے، اینٹ کا جواب پتھر سے دوں، میں ایسا نہیں کرتا، مجھے 5 ارب ڈالر کی پیش کش تھی، وزارت خارجہ میں اس کا ریکارڈ موجود ہوگا، پچھلی حکومت کے لوگ ایک، ایک ارب ڈالر کی بھیک مانگ رہے تھے، دنیا کا طاقتور صدر مجھے کہہ رہا تھا دھماکے نہ کرنا لیکن ہم نے دھماکے کیے، میری جگہ کوئی اور ہوتا تو کیا وہ امریکی صدر کے خلاف بول سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے دور میں روٹی 4 روپیکی تھی، آج 20 روپے کی ہے، اس لیے مجھے نکالا، اس لیے میری چھٹی کرائی؟ اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، اس لیے وزارت عظمی سینکالا، میرے دور میں پیٹرول 60 روپے لیٹر ملتا تھا، میرے دور میں ڈالر104 روپے کا تھا، مجھیاس لیینکالاتھا کہ اس نے ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 1990 میں جو کام ہم نے شروع کیے تھے اگر جاری رہتے تو آج ملک میں کوئی بیروزگار نہ ہوتا۔

ان کا کہنا تھاکہ غریب کے پاس اتنا پیسہ ہوتا کہ وہ اپنا علاج کراسکتا، آج ادھار لیکربجلی کابل دینا پڑتا ہے،لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، ہمارے زمانے میں چینی 50 روپے کلو تھی، ہمارے دور میں دھرنے ہو رہے تھے لیکن ہم اپنا کام کرتے جارہے تھے، اسکردو موٹروے اور لواری ٹنل بھی ہم نے بنائی، ملتان سے سکھر موٹروے ہم نے بنائی۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ زخم اتنے لگے ہیں کہ انھیں بھرتے بھرتے وقت لگے گا، میرے دل میں انتقام کی تمنا نہیں، میری تمنا ہے میری قوم خوشحال ہو، میں اس قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ نوازشریف لاہور ائیرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلسہ گاہ کیلئے روانہ ہوئے۔ ان کے ہیلی کاپٹر کیلئے شاہی قلعیکے پاس دیوان خاص پر ہیلی پیڈ بنایا گیا تھا۔ نواز شریف نے ہیلی کاپٹر سے اترنے کے بعد نماز ادا کی۔

حمزہ شہباز گاڑی ڈرائیو کرکے نواز شریف کو جلسہ گاہ لائے۔نواز شریف اسٹیج پر پہنچے تو بھائی شہباز شریف کو گلے لگایا اور دیگر رہنماں سے بھی گلے ملے۔سابق وزیراعظم نے اسٹیج پر بیٹی مریم کو گلے لگایا اور آبدیدہ ہوگئے، اس دوران مریم بھی روتی رہیں۔ جلسے کے باقاعدہ آغاز سے قبل قومی ترانہ بجایا گیا اور پھر بعد میں قرآن پاک کی تلاوت سے جلسے کا آغاز ہوا۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے طیارے نے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر لینڈ کیا جہاں اسحاق ڈار اور اعظم نذیر تارڑ نے پارٹی قائد کا استقبال کیا۔

سابق وزیراعظم کی وطن واپسی کے موقع پر ان کی قانونی ٹیم اسلام آباد ائیرپورٹ پر موجود تھی۔ائیرپورٹ پر اسٹیٹ لانج میں نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم سے مشاورت ہوئی جس کے بعد انہوں نے قانونی دستاویزات پر دستخط کیے۔ انہوں نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواست پر دستخط کیے، ان کا بائیو میٹرک سرٹیفکیٹ بھی لیاگیا۔ نواز شریف کی امیگریشن کے دوران ان کے ساتھ آنے والے مسافر طیارے پر رہے جبکہ نور اعوان اور ناصرجنجوعہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر طیارے سے اترگئے۔ اسلام آباد ائیرپورٹ پرنوازشریف نے تقریبا دوگھنٹے قیام کیا۔ بعدازاں نواز شریف خصوصی پرواز پر لاہور پہنچ گئے جہاں شہباز شریف سمیت کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔