اسلام آباد(ٹی این ایس) پاک فوج خون کے آخری قطرے تک مقدس فریضہ ادا کرتی رہے گی، آرمی چیف کاعزم

 
0
887

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکا کہنا ہے کہ کامیابی پاکستان کا مقدر ہے، پاک فوج مادر وطن کی حفاظت کا بے لوث اور مقدس فریضہ خون کے آخری قطرے تک ادا کرتی رہے گی۔غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی پاکستان کی سلامتی اور معیشت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور کا دورہ کیا جہاں سپہ سالا کو سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف کی آمد پر کور کمانڈر پشاور نے ان کا استقبال کیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور جوانوں سے بھی ملاقات کی، آرمی چیف نے افسران اور جوانوں کی بے مثال کارکردگی کو سراہا۔ آرمی چیف نے کہا کہ قوم کو مسلح افواج کی کارکردگی پر فخر ہے۔ آرمی چیف نے قومی ورکشاپ خیبرپختونخوا کے شرکا سے بھی خصوصی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ کامیابی پاکستان کا مقدر ہے، پاک فوج مادر وطن کی حفاظت کا بے لوث اور مقدس فریضہ خون کے آخری قطرے تک ادا کرتی رہے گی۔ مطابق سیکیورٹی فورسز کو خیبر پختونخوا کے غیور عوام کی پر عزم حمایت حاصل ہے، دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو ہم آہنگی اور جامع حکمت عملی کے ذریعے ناکام بنایا جا رہا ہے، آرمی چیف نے نئے ضم شدہ اضلاع میں اقتصادی ترقی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی پاکستان کی سلامتی اور معیشت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں،یاد رہے کہ 17 اکتوبر 2023کوآرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آج جنرل ہیڈکوارٹرز میں 260ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کی تھی کور کمانڈر کانفرنس میں غیر قانونی معاشی سرگرمیوں کے خلاف جاری کارروائیوں کا بھی جامع جائزہ لیا گیا اور جنرل عاصم منیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ملک بھر میں غیر قانونی معاشی سرگرمیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائیاں کرنے میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرتی رہے گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ مختلف ڈومینز میں ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ مافیاز کے خلاف کارروائیوں کو آنے والے دنوں میں مزید تقویت دی جائے گی تاکہ ملک کو اس طرح کے ناجائز طریقوں کے منفی اثرات سے نجات دلائی جا سکے۔ واضح رہے کہ ملک کی ابتر ہوتی معاشی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے چینی، ڈالر اور گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ملک بھر میں کارروائی کا آغاز کیا تھا۔شرکا نے حکومت پاکستان کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے کیے گئے اسٹریٹجک اقدامات کی مکمل حمایت کے عزم اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کی مجموعی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔
غیر قانونی مقیم افراد کی وطن واپسی کا فیصلہ حکومت نے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں کیا ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کو باعزت طریقے سے ان کے ملکوں میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ 17 اکتوبر 2023کوآرمی چیف جنرل عاصم نے یکم نومبر 2023 سے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو وطن واپس بھیجنے اور ملک بدر کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہوئے تمام غیر قانونی تارکین وطن اور غیر ملکیوں کی باعزت اور محفوظ طریقے سے وطن واپسی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی ۔اکتوبر میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکی افراد کو اپنے وطن واپس لوٹنے کے لیے یکم نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی اور یہ واضح کردیا گیا تھا کہ اس کے بعد نہ جانے والوں کو ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔ نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکی افراد کو ہم نے یکم نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ وہ اس تاریخ تک رضاکارانہ طور پر اپنے اپنے ممالک میں واپس چلے جائیں اور اگر وہ یکم نومبر تک واپس نہیں جاتے تو ریاست کے جتنے بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں وہ اس بات کا نفاذ یقینی بناتے ہوئے ایسے افراد کو ڈی پورٹ کریں گے۔بعد ازاں 17 اکتوبر کو آرمی چیف جنرل عاصم نے یکم نومبر 2023 سے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو وطن واپس بھیجنے اور ملک بدر کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہوئے تمام غیر قانونی تارکین وطن اور غیر ملکیوں کی باعزت اور محفوظ طریقے سے وطن واپسی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔ دوسری طرف پاک فوج ملکی دفاع کے لیے ہر وقت تیار اور پر عزم ہے اس کے جوان اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور جذبے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں جو پاک فوج کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ پاک فوج کا سب سے بڑا مقصد مُلک کی ارضی سرحدوں کا دِفاع کرنا ہے۔ پاکستان فوج کا قیام 1947 میں پاکستان کی آزادی پر عمل میں آیا۔ یہ ایک رضاکارپیشہ ور جنگجوقوت ہے۔ فوج پاکستان اور آزاد کشمیر کا دفاع کرنا جانتی ہے1947ء میں آزادی کے بعد سے پاک فوج بھارت سے 4 جنگوں اورمتعدد سرحدی جھڑپوں میں دفاع وطن کا فریضہ انجام دے چکی ہے۔ عرب اسرائیل جنگ، عراق کویت جنگ اور خلیج کی جنگ میں حلیف عرب ممالک کی فوجی امداد کے لیے بھی نمایاں خدمات انجام دیں۔ بڑی کارروائیوں میں آپریشن بلیک تھنڈر سٹارم، آپریشن راہ راست اور آپریشن راہ نجات شامل ہیں۔ اسکے علاوہ پاک فوج، اقوامِ متحدہ کی امن کوششوں میں بھی حصّہ لیتی رہی ہے۔ افریقی، جنوبی ایشیائی اور عرب ممالک کی افواج میں ا فواج پاکستان آرکائیو شدہ کا عملہ بطورِ مشیر شامل ہوتا ہے۔ پاکستانی افواج کے ایک دستے نے اقوام متحدہ امن مشن کا حصہ ہوتے ہوئے 1993ء میں موغادیشو، صومالیہ میں آپریشن گوتھک سرپنٹ کے دوران میں پھنسے ہوئے امریکی فوجیوں کی جانیں بچانے میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
پاک فوج وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کی نگہبان ہے، 1965 کی جنگ پاکستان کی دفاعی تاریخ کا ایک شاندار باب ہے، پاک فوج نے ہر محاذ پر بہادری کی شاندار مثالیں قائم کیں ،دفاع وطن کیلئے اپنی قیمتی جانیں نچھاور کرنے والے شہداہمارا فخر ہیں۔
پاک فوج کی اسلام کی خدمت،جمہوریت اورملکی دفاع کیلئے کاوشیں قابل تحسین ہیں،ملک کو انتشارو فساد اور ہرقسم کے حالات سے پاک فوج نے بچا رکھا ہے۔فوج کے خلاف باتیں کرنے والےدین اور قوم کے دشمن ہیں،


مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ۔ کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی جاری رہے گی اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے رہیں گے۔ پاکستان دہشت گردی کے بھارتی عزائم سے مکمل طور پر آگاہ ہے جب کہ بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو بھارتی عزائم کا ثبوت ہے
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ہم چیلنجز سے بخوبی واقف ہیں، پاک فوج کی پوری توجہ مادرِ وطن کی سرحدوں کے دفاع پر مرکوز ہے۔آرمی چیف نے خیرپور کا دورہ کر کے ٹامیوالی میں بہاولپور کور کی فیلڈ مشقوں کا مشاہدہ کیا۔انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف کو فیلڈ مشقوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔مشقوں کا مقصد آپریشنل ماحول میں مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مہارت کو بڑھانا ہے۔ آرمی چیف نے مشق میں حصہ لینے والے ٹروپس سے بات چیت کی اور ہر حال میں روایتی جوش اور جذبے کے ساتھ قوم کی خدمت کرتے رہنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ ان شاء اللّٰہ قوم کی حمایت سے مسلح افواج پاکستان کے دشمنوں کو شکست دے گی۔آرمی چیف نے آرمر، میکانائزڈ انفنٹری، آرٹلری، ایئر ڈیفنس اور اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل کا بھی مشاہدہ کیا۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم چیلنجز سے باخبر ہیں، پاک فوج کی پوری توجہ مادر وطن کی سرحدوں کے دفاع پر مرکوز ہے۔ یاد کہ ر ہے 7 اگست 2023 کوآرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تاریخی گرینڈ جرگےسے خطاب کرتے ہوئےکہا تھا کہ افغان حکومت کے علاوہ کسی بھی گروہ یا جتھے سے مذاکرات نہیں کریں گے۔ جنہوں نےدین کودہشتگردی کی بھینٹ چڑھایاانہیں جواب دیناہوگا۔ دہشت گردوں کے پاس ریاست کے سامنے سر تسلیم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہم اللہ کےراستے میں جہادکر رہےہیں اورکامیابی ہماری ہوگی۔ پاک فوج کا مقصد اور نصب العین شہید یا غازی ہے۔ میں اورمیری بہادرفوج دہشتگردی کےخلاف جنگ میں خون کےآخری قطرےتک لڑیں گے۔ آرمی چیف نے کہا تھا کہ پاکستانی آئین میں حاکمیت اللہ کی ذات کی ہے۔یہ خوارج کون سی شریعت لاناچاہتےہیں؟ اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے۔ جنہوں نے اس دین کو دہشتگردی کی بھینٹ چڑھایا ہے ان کو جواب دیناہوگا۔ دہشت گردوں کے پاس ریاست کے سامنے سر تسلیم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔ افغان حکومت کومخاطب کرتےہوئےآرمی چیف نےکہااحسان کابدلہ احسان کےعلاوہ کچھ اورہوسکتاہے؟ کسی بھی گروہ یاجتھےسےبات نہیں کی جائےگی۔ مذاکرات ہوئےتوصرف پاکستان اورافغان عبوری حکومت کےدرمیان ہوں گے۔ جنر ل عاصم منیر نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج شہداءکی فوج ہے
جس کانعرہ ہے”ایمان،تقویٰ،جہادفی سبیل اللہ”۔ جولوگ امن بربادکرناچاہتےہیں وہ ہم میں سےنہیں۔سیکیورٹی کےتمام ادارےاور پاکستان کی عوام ایک ہیں۔
پاکستان،ریاست مدینہ کےبعد کلمےپربننےوالی دوسری ریاست ہے۔دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کاکچھ نہیں کرسکتی۔ حکومتِ پاکستان کی منظوری کے بعد قبائل کے انضمام کے مسائل کے حل کیلۓ ایک سیکریٹیریٹ قائم کیا جاۓ گا۔ ہم قبائلی عوام کی معاشی ترقی کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر نئے ضم شدہ اضلاع میں 81 ارب روپے کی مالیت کے ترقیاتی اور فلاح وبہبود کے منصوبے شروع کۓ جائیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر نئے ضم شدہ اضلاع میں پولیس کے 43 منصوبوں کو سات ارب روپوں کی لاگت سے مکمل کیا جاۓ گا اور 54 زیر تعمیر منصوبوں کے جلد مکمل ہونے میں تمام تر مدد فراہم کی جاۓ گی۔ قبائلی مشاران نے ملکی ترقی و خوشحالی سمیت امن کیلۓ خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام فوج کے ساتھ تھی اور ساتھ رہے گی۔یہ یاد رکھیں کہ 5 اکتوبر 2023 کو خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ اختر حیات خان نے نجی نیوز چینل کو انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ بیشتر خودکش حملوں کی کارروائی میں افغان شہری ملوث تھے اور حالیہ بڑے بڑے خودکش حملے بھی افغان دہشت گردوں نے کیے۔ دہشت گردی کی بیشتر کارروائیاں افغان شہریوں نے کیں۔ بڑی کارروائیوں میں افغانی ملوث تھے۔ پشاور پولیس لائن اور ہنگو مسجد خودکش حملے بھی افغانیوں نے کیے۔ علی مسجد اور باجوڑ حملے میں بھی افغان خودکش بمبار ملوث تھے۔ خیبر پختونخوا میں 75فیصد خودکش حملے افغان شہریوں نے کیے جس کا انکشاف حملہ آوروں کے فنگر پرنٹس سے ہوا جبکہ افغانی دیگر جرائم میں بھی ملوث ہیں۔ بھتہ خوری کے جرم میں بھی افغان شدت پسندوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ رواں برس بھتے کے 76 کیسز سامنے آئے، 49 کیسز کا سراغ لگایا گیا۔ بھتہ خوروں کو ہم نے مہمند، باجوڑ اور چترال بھی گرفتار کیا۔ جنوبی اضلاع کے مقامی ٹھیکیداروں سے بھی بھتہ وصول کرنے والوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔ آج افواج پاکستان جدید ترین اعلیٰ ہتھیاروں سے لیس ہے اور اعلیٰ پیشہ ورانہ استعداد رکھتی ہے اور پاکستانی قوم ہر معرکے میں اپنی افواج کی پشت پر کھڑی ہوتی ہے
دہشت گردی کی جنگ میں دشمن بھارت نے ایک ہمسایہ ملک کی سرزمین استعمال کرکے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کروائیں اور بھارت یہ سمجھنے لگا کہ شاید وہ اس طرح کامیاب ہو جائے گا لیکن پاکستان کی مسلح افواج نے عوام کے تعاون سے بھارت کی اس سازش کو بھی ناکام بنایا۔
افواجِ پاکستان اور قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یک جان دو قالب ہو کر ریاست کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانےکاعزم کررکھا ہے۔ دشمن کی سازشیں آج بھی جاری ہیں اور وہ پاکستان میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کو فروغ دینے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ آئے روز سیکیورٹی فورسز پر حملے ہو رہے ہیں اور پاک فوج کے بہادر جوان بھارت کے ان ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنی جان کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ ہم بطور قوم مختلف محاذوں پر اس وقت انتہائی کٹھن حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں، ملک کو سیاسی و معاشی عدم استحکام کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے لیکن ان مشکل معاشی و سیاسی حالات کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم اپنے دفاع سے غافل ہو جائیں۔ ملک کی مسلح افواج کی قیادت جنرل حافظ سید عاصم منیر کے مضبوط ہاتھوں میں ہے اور وہ اس وقت نہ صرف عسکری محاذ پر بلکہ معاشی محاذ پر بھی ملک کو دشمن کی سازشوں سے بچانے میں مصروف ہیں، جس طرح ہمارے پاک فوج کے سپہ سالار عسکری و معاشی محاذ پر سرگرم ہیں، اب بطور قوم یہ ہمارا بھی فرض ہے کہ ہم ان کا اس مشن میں ساتھ دیں اورعزم کریں کہ بطور قوم ہم دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پاک فوج کاساتھ دیں گے