اسلام آباد(ٹی این ایس) بول کے لب آزاد ہیں تیرے

 
0
43

تحریر ملک رضوان چوہان

8 فروری کو ہوئے والے الیکشن میں ضلع ہری پور کی سیاسی جماعتوں کی صورتحال میں دلچسپ بات سامنے آتی نظر آ رہی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن دن بدن اپنی ساخت کھوتی جا رہی ہے ، پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر حلقہ این اے 18 بابر نواز خان کے چچا گوہرِ نواز خان حلقہ پی کے 48 سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور انکی پوزیشن باقی امیدوارں کی نسبت زیادہ مضبوط ہے ، پی کے 48 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر سنٹیرز پیر صابر شاہ کا بھتجیا ،پاکستان مسلم لیگ ن ہری پور کے ضلعی صدر صاحبزادہ حامد شاہ الیکشن لڑ رہے ہیں ، جسکی وجہ سے ووٹرز سپوٹرز کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، این اے 18 کے امیدوار پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری عمر ایوب خان جو کہ حاکم وقت کے آئے روز پہ در پہ چھاپوں کی وجہ سے خود جلسہ کارنر میٹنگ میں شرکت نہیں کر رہے البتہ ان کی ووٹ و سپورٹ انکے فسٹ کزن رہنما تحریک انصاف بابائے بلدیات یوسف ایوب خان ، امیدوار برائے حلقہ پی کے 46 اکبر ایوب خان امیدوار حلقہ پی کے 47 ارشد ایوب خان ، عمر ایوب خان کے پرنسپل سیکرٹری ساجد خان ، نعیم خان سمیت پاکستان تحریک انصاف کے ووٹرز، حلقہ پی کے 48 سے غازی سریکوٹ کی عوام نے ایکا کر کے عمر ایوب خان کو کامیاب کروانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانا شروع کر دیا ، پاکستان مسلم لیگ ن ضلع ہری پور کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مخالف سیاسی پارٹی کے امیدوار کو فائدہ ہو رہا ہے ، جیسا کہ ضلعی صدر ہری پور پاکستان مسلم لیگ ن حامد شاہ خود حلقہ پی کے 48 سے الیکشن میں حصہ نہ لیتے ، اور اپنی پارٹی کے امیدوار حلقہ این اے 18 بابر نواز خان کے لئے کھل کر ووٹ و سپورٹ کرتے، اسی طرح حلقہ پی کے 47 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے کھل کر امیدوار حلقہ پی کے 47 ارشد ایوب خان کے لئے ووٹ مانگ رہے ہیں ، وجہ یہ کے راجہ سکندر ذمان خان سابق وزیر اعلی خیبرپختونخواہ کے فرزند راجہ فیصل زمان نے بھی پاکستان مسلم لیگ ن کی گرتی ہوئی ساکھ کو دیکھ کر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ،راجہ فیصل زمان دو مرتبہ پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور ایک بار مولانا فضل الرحمن کی جماعت سے ممبر وصوبائی اور وزیر بھی رہ چکے ہیں، مگر اپنے حلقہ خانپور کے لیے کبھی کوئی میگا پروجیکٹ اپنی عوام کو نہ دے سکے ، الیکشن 2018 میں بابائے بلدیات یوسف ایوب خان کے بھائی ارشد ایوب خان نے کامیابی حاصل کرنے کے بعد خانپور کو تحصیل کا درجہ دلوایا ، پہاڑوں کی چوٹیوں پہ سڑکیں تعمیر کروا کے اپنے حلقہ کی عوام کو دوسرے بڑے شہروں دیہاتوں میں آنے جانے کے لیے آسانیاں پیدا کیں، سرکاری ہسپتال کو اپ گریٹ کروایا، سرکاری سکول تعمیر کروا کے عوام دوستی کا ثبوت دیا ، حلقہ پی کے 46 سے سابق صوبائی وزیر خیبرپختونخواہ قاضی محمد اسد خان نے مسلم لیگ ن کی گرتی ہوئی ساکھ دیکھ کر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ، مگر حلقہ پی کے 46 پہ پاکستان مسلم لیگ ن کی ضلعی قیادت نے ایک کمزور امیدوار لیڈی ڈاکٹر شائستہ جدون کو ٹکٹ دے دیا ، دلچسپ صورتحال ضلع ہری پور میں یہ پیدا ہو گئی ہے، کے پاکستان مسلم لیگ ن کے ووٹرز آزاد امیدوار قاضی محمد اسد خان کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ ٹکٹ ہولڈر حلقہ پی کے 46 لیڈی ڈاکٹر شائستہ جدون کو سبز جھنڈی دکھا رہے ہیں ، ضلع ہری پور کے حلقے کی عوام سیاستدانوں سے زیادہ سیاسی نکل آئی، اپنے حقوق اور اپنے حلقہ کی عوام کے فائدے کے لیے آٹھ فروری کو حق و سچ کو ووٹ دے کر کامیاب کروانے گی، ضلع ہری پور میں پاکستان مسلم لیگ ن تیتر بٹیر کی طرح بکھر گئی ، ضلعی قیادت کی ناقص پالیسیوں اور اپنے قومی وصوبائی اسمبلی کے امیدوارں کے لیے کھل کر نہ ووٹ مانگ کر پارٹی کو ناتلافی نقصان پہنچا رہی ہے ، جسکی وجہ سے ضلع ہری پور میں پاکستان مسلم لیگ ن بند گلی کی طرف جا رہی ہے ، اب آٹھ فروری کو عوام کس پارٹی کے امیدوارں کو کامیاب کروا کہ اسمبلیوں میں بھیجتی ہے یہ فیصلہ عوام نے خود کرنا ہے ابھی تک سیاسی جماعتوں کے امیدوار اور آزاد امیدوار کشمکش میں مبتلا ہیں،