لاہور(ٹی این ایس) پنجاب میں ہیلتھ کارڈ بحال، 12ہفتوں میں ائیر ایمبولینس سروس شروع، رمضان المبارک کیلئے نگہبان پیکیج ،5آئی ٹی سینٹر ز بنیں گے، منشور پر آج سے ہی عمل ہو گا۔نومنتخب وزیراعلی ٰپنجاب مریم نواز

 
0
33

نومنتخب وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے صوبہ بھر کیلئے متعدد اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پنجاب میں ہیلتھ کارڈ بحال اور 12ہفتوں میں ائیر ایمبولینس سروس شروع کریں گے،پنجاب کے تمام ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں آج سے مفت ادویات فراہم کی جائیں گی، رمضان المبارک کے لیے نگہبان کے نام سے ایک ریلیف پیکج بنایاگیا ہے، مستحقین کو ان کی دہلیز پر ان کا حق پہنچایا جائیگا، فیس کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہ رکھنے والے ذہین طلبہ و طالبات کا بوجھ حکومت پنجاب اٹھائیگی، ایسے ذہین طلبا کو عالمی معیارکی یونیورسٹیوں میں تعلیم دلوائی جائیگی،

پنجاب میں کم از کم 5 آئی ٹی سینٹر زبنائے جائیں گے،نوجوانون میں الیکٹرک موٹربائیکس تقسیم کی جائیں گی،پنجاب میں اسکول ٹرانسپورٹ سسٹم دیں گے، 18شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹس بنائیں گے،43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلائز کریں گے ، لاہور میں مفت وائی فائی فراہم کریں گے ، 5 سال کے اندرانٹرسٹی اور انٹرا سٹی سڑکیں مضبوط اور محفوظ بنائیں گے، تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں میٹرو بس سروس شروع کریں گے،کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو قسطوں پر سولر پینل دینگے۔وہ پیر کے روز وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی سے خطاب کر ر ہی تھیں۔

وزیراعلی منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ان کا کام پنجاب میں پالیسی بنانا ہے، حلف اٹھانے کے بعد مسلم لیگ (ن)کے منشور پر آج سے عمل شروع کروں گی، میرے دل میں انتقام اور بدلے کا کوئی جذبہ نہیں، میں مسلم لیگ ن کی نہیں پنجاب کے ساڑھے12کروڑ عوام کی وزیراعلیٰ ہوں، ہمارے اوپر بہت مشکل وقت رہا، بربریت کا نشانہ بنایا گیا، ہم نے بطور جماعت کبھی میدان خالی نہیں چھوڑا۔مریم نواز نے کہا کہ منصب ملنے پر سر جھکا کر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتی ہوں، قدرت کا نظام پہلے انسان کو مشکلات سے گزارتا ہے پھر عزت سے نوازتا ہے، میرا وزیراعلی منتخب ہونا ہر ماں، بہن اور بیٹی کیلئے اعزاز ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کو جمہوری عمل میں شامل ہونا چاہیے تھا، اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کے نہ ہونے پر افسوس ہے، اپوزیشن کیلئے میرے دفتر کے دروازے ہر وقت کھلے رہیں گے، منصب کیلئے نامزد کرنے پر قائد محمد نوازشریف، صدر محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا گیا، مخالفین نے مجھے ظلم اور انتقام کا نشانہ بنایا ان کی شکر گزار ہوں، مخالفین نے مجھے ایسی ٹریننگ سے گزارا جس کا کوئی نعم البدل نہیں، قدرت کا نظام ہے پہلے انسان کو مشکلات سے گزارتا ہے پھر عزت سے نوازتا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ میں ووٹ دینے اور نہ دینے والوں کی وزیر اعلی ہوں، ہم سب جمہوری و سیاسی کارکن ہیں، ایوان جمہوریت کا پرچم سر بلند رکھے گا، امید ہے سپیکر، ڈپٹی اسپیکر جمہوری عمل کو برقرار رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرا مقابلہ کسی اور سے نہیں اپنی جماعت میں موجود قدآور شخصیات کی کارکردگی سے ہے، محمدنوازشریف کو پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کا اعزاز حاصل ہے، کسی صورت تہذیب اور اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ والدہ نے مجھے تعلیم اور مشکلات کا سامنا کرنے کی ٹریننگ دی، والدہ نے سکھایا کس طرح مضبوطی سے مشکلات کا سامنا کیا جاتا ہے، آج اپنی والدہ اور قوم کی تمام مائوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتی ہوں۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ اپنے اساتذہ، ہیڈماسٹرز کا بھی دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں، اس منصب پر بٹھانے پر پنجاب کے عوام کی بھی مشکور ہوں، اس کرسی پر محمد نوازشریف جیسے لیڈر نے ترقی کی منازل طے کیں، اللہ نے نوازشریف کو جس اعزاز سے نوازا وہ کسی کے حصے میں نہیں آیا۔مریم نواز نے کہا کہ میرا کام پنجاب میں پالیسی بنانا ہے، حلف اٹھانے کے بعد مسلم لیگ (ن)کے منشور پر آج سے عمل شروع کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ میرے لئے سب قابل احترام ہیں، سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہوں، امید کرتی ہوں تمام لوگ تفریق سے بالاتر ہو کر میری مدد کریں گے، میں حلقے کے عوام کیلئے اسی طرح دستیاب رہوں گی جس طرح ایم پی اے کی ذمہ داری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایجنڈا ترتیب دیا ہے، ہمارے پاس چھوٹے اور درمیانے کاروباری طبقے کیلئے وژن ہے، ہم پنجاب کو بزنس حب بنائیں گے اور سہولیات دیں گے، کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں، حکومت کا کام پالیسی بنانا اور ماحول فراہم کرنا ہے۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکی ہوں میری کرپشن کیلئے زیرو ٹالرنس ہے، ہم شفاف نظام لائیں گے، کرپشن کی روک تھام کیلئے سسٹم لائیں گے، حکومت سنبھالنے کے بعد عوام سے تعلق ٹوٹ جاتا ہے، میری ہیلپ لائن عوام اور ہر طبقے کیلئے کھلی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک رمضان ریلیف پیکیج “نگہبان” کے نام سے بنایا ہے، نگہبان پیکیج گھروں تک پہنچایا جائے گا، عوام کا حق دہلیز تک پہنچانا اولین ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ سستے رمضان بازار لگائیں گے جن کی مانیٹرنگ ہوگی، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو بھی مانیٹر کریں گے، آج سے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو ذمہ داریاں دے رہی ہوں، عوام کو اصل قیمت کے علاوہ ایک روپیہ بھی اوپر دینے کی ضرورت نہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ 60ہزار ماہانہ تنخواہ والے لوگ مستحقین ہیں ان کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے، چیف سیکرٹری سے کہا ہے 3 ماہ میں پورے پنجاب کا سروے ہونا چاہیے، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کس کو کس چیز کی ضرورت ہے۔وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ میرٹ پر اترنے والے بچے کو حکومت پنجاب وسائل فراہم کرے گی، پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کو آگے بڑھائیں گے، ہمارے بہت سے نوجوانوں کے پاس صلاحیتیں ہیں، چاہتی ہوں دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کو داخلہ ملے۔انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی صورتحال سب کو معلوم ہے، جو نوجوان میرٹ پر پورا اترے گا انٹرنیشنل یونیورسٹی کا خرچہ حکومت پنجاب ادا کرے گی، انٹرن شپ کے تحت بچوں کو 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ میرے پاس نوجوانوں کیلئے یوتھ لون پروگرام ہے، نوازشریف نے بھی یوتھ لون پروگرام شروع کیا تھا، ہم سود سے پاک قرض فراہم کریں گے، سمال بزنس لون،فری لیپ ٹاپس سکیم شروع کریں گے، نوجوانوں کو لیپ ٹاپس اور ٹیبلٹ چاہئیں تو فراہم کروں گی۔پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آئی ٹی کا شعبہ لو ہینگنگ فروٹ ہے، بھارت آئی ٹی میں ہم سے بہت آگے ہے، ہمارے پاس باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ، چاہتی ہوں نوجوان گھر بیٹھے کاروبار شروع کریں،نوجوان فری لانسنگ شروع کریں ہم سہولت فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکٹرک موٹربائیکس طلبہ اور نوجوانوں کو فراہم کرینگے، وزیراعلی ہائوس کے دروازے طلبا اور نوجوانوں کیلئے ہمیشہ کھلے ہونگے، طلبا اور نوجوانوں کیلئے سکیمز پر لائحہ عمل بنائیں گے اور ڈلیور کریں گے، خواب ہے پنجاب کا کوئی بچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے سکول سے باہر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ جو ہم پڑھا رہے ہیں اس کا معیار دنیا سے بہت پیچھے ہے، سرکاری سکول میں پڑھنے والے کی تعلیم کا معیار بھی پرائیویٹ جیسا ہونا چاہیے، دانش سکول شہبازشریف کا زبردست منصوبہ تھا، چاہتی ہوں پنجاب کے ہر ضلع میں ایک دانش سکول ہو، سکلز ڈویلپمنٹ کے جتنے بھی ادارے ہیں ان میں جدت لانے پر خصوصی توجہ ہوگی۔وزیراعلی نے کہا کہ پنجاب کے ہر ضلع میں سپیشل بچوں کا اعلی ادارہ بنے گا، ہم سپیشل بچوں کیلئے ٹرانسپورٹ اور ماحول کو بہتر بنائیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ صحت پر بہت کام ہوا لیکن ابھی بھی بہت کام ہونا باقی ہے، پنجاب کے ہر ضلع میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنائیں گے تاکہ مریض کو ایک شہر سے دوسرے شہر نہ جانا پڑے، پنجاب کے تمام ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں آج سے ہی مفت ادویات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اللہ سے دعا کی تھی ذمہ داری ملی تو ایئر ایمبولینس شروع کروں گی، ہم کچھ ہفتوں میں پاکستان اور پنجاب کی پہلی ایئر ایمبولینس شروع کرنے جا رہے ہیں، میں نے ہدایت کی ہے موٹروے پر جلد سے جلد 1122 ایمبولینس سروس شروع کریں۔صحت کارڈ سے متعلق بات کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعلی نے کہا کہ محمد نوازشریف نے پاکستان کا پہلا صحت کارڈ 2015میں متعارف کرایا تھا، گزشتہ کئی سالوں میں صحت کارڈ کرپشن کا شکار ہوا، ہم جلد صحت کارڈ کو ری ڈیزائن کر کے پنجاب کے عوام کیلئے لے کر آئیں گے، ہم جلد رورل ہیلتھ سینٹرز میں میڈیکل کی تمام سہولیات لائیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ محمد شہبازشریف نے نرسنگ کے شعبے کیلئے بہت کام کیا ہے، ڈیمانڈ زیادہ ہے لیکن ہمارے پاس نرسز کم ہیں، ہمیں نرسنگ کیلئے تعلیمی ادارے قائم کرنے ہیں، چاہتی ہوں ہماری نرسز کی بھی ایسی ٹریننگ ہو جو بیرون ملک جا کر خدمات انجام دے سکیں، خواہش ہے نرسز کو سہولیات فراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں خواتین کے تحفظ کیلئے بہتر پنجاب بنانا چاہتی ہوں، ہر عورت کو محفوظ ماحول فراہم کرنا میری ذمہ داری ہے، جتنے قرضے مردوں کو ملتے ہیں اتنے ہی خواتین کو بھی ملنے چاہئیں، کوشش ہوگی جہاں خواتین کام کرتی ہیں وہاں ڈے کیئر سینٹر زہوں۔مریم نواز نے کہا کہ رعایتی نرخوں میں کسانوں تک جدید مشینری فراہم کریں گے، کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف دینا ممکن نہیں، بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کیلئے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ صاف ستھرا پنجاب سکیم کے تحت اضلاع کے درمیان مقابلے کا رجحان پیداکیا جائیگا، آلودگی سے نجات کیلئے ٹیموں کو ٹاسک دے دیا گیا ہے جبکہ