اسلام آباد(ٹی این ایس) اسلام آبادہائیکورٹ سے متاثرین کےلئے اچھی خبر، چیئرمین سی ڈی اے کی اپیل مسترد، پراپرٹیز ٹرانسفر کرنے کا حکم

 
0
155

چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ،
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ عدالت کے احکامات پر عمل کردیا درخواست گزاروں کو پراپرٹیز کی ٹرانسفر کی اجازت دے دی،
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالت کوئی حکم جاری کرے تو سی ڈی اے عمل کیوں نہیں کرتا ؟
چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق نے کہا کہ ہم درخواست گزاروں کی درخواستوں پر پراسس کررہے تھے،
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ایک ماہ آپ کے پاس درخواستیں پڑی رہیں پھر عدالت میں کیس چلتا رہا پھر توہین عدالت دائر ہوئی، آپ کا پراسس جاری ہے؟
جسٹس بابر ستار نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ جب عدالت کوئی حکم جاری کرے تو فوری عمل کیا کریں،
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزاروں کو پراپرٹیز کی ٹرانسفر کے لیٹرز جاری کرنے پر توہین عدالت کیس نمٹا دیا۔
عدالت نے شہریوں کی پراپرٹیز ٹرانسفر کی روکنے کی چیئرمین سی ڈی اے کی اپیل مسترد کردی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق کی اپیل خارج کردی ،
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ جسٹس بابر ستار کا فیصلہ درست قرار، سی ڈی اے اپیل ناقابل سماعت ہے،
چیئرمین سی ڈی اے نے ایف آئی اے انکوائری کو بنیاد بنا کر سینکڑوں شہریوں کی پراپرٹیز کی ٹرانسفر روک دی تھی ،
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے محض انکوائری کو بنیاد بنا کر سینکڑوں پراپرٹیز کی ٹرانسفر کیسے روک سکتا ہے ؟
وکیل سی ڈی اے عامر گِل نے کہا کہ کل پراپرٹیز ٹرانسفر ہونے کے بعد کوئی مسئلہ نہ نکل آئے،
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا مسئلہ نکلنے کی بنیاد پر سینکڑوں شہریوں کی پراپرٹیز کو روکا جاسکتا ہے ؟
سی ڈی اے کی جانب سے عامر لطیف گِل پیش ہوئے، عدالت نے استدعا مسترد کردی
ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ انکوائری میں شامل پراپرٹیز کے علاؤہ دیگر ٹرانسفرز پر کوئی اعتراض نہیں،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سی ڈی اے کو قانون کے مطابق پراپرٹیز ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا تھا