عوام کی جیبوں پر آئی پی پیز کے ڈاکے،ملک میں آئی پی پیز کی تعداد اور معاہدوں کی مدت کی کے حوالے سے سب نیوز کو دستیاب تفصیلات کے مطابق اس وقت ملک میں مختلف ذرائع سے بجلی پیدا کرنے والے 100 آئی پی پیز کام کر رہے ہیں۔ فرنس آئل پر چلنے والوں کی تعداد 15، گیس اور آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کی تعداد 19 ہے۔ پانی سے بجلی بنانے والے آئی پی پیز کی تعداد 4، درآمدی کوئلے پر چلنے والے پلانٹس کی تعداد 3 ہے۔
تھر کے کوئلے پر چلنے والے پلانٹس کی تعداد پانچ اور بیگاس پر چلنے والے پاور پلانٹس کی تعداد 8 ہے۔ شمسی بجلی بنانے والے پلانٹس کی تعداد 10 اور ہوا سے بجلی بنانے والے پلانٹس کی تعداد 36 ہے۔ دستاویزات کے مطابق۔ حب پاور پلانٹس اور کوہِ نور انرجی کے معاہدے 2027 تک ہیں۔لال پیر، پاک جین کے معاہدے 2027 تک ہیں۔صبا پاور کمپنی کا معاہدہ 2029 تک کا ہے۔اٹک جینریشن پاور کا معاہدہ 2024 تک ہے۔
اٹلس،نشاط، نشاط چونیاں کے معاہدے 2035 تک ہیں۔ ناروال انرجی،لبرٹی پاور ٹیک کے معاہدے 2036 تک ہیں،فوجی کابیروال، روش پاور اور ٹپال انرجی کے معاہدے 2029 تک ہیں۔ٹی این بی لبرٹی پاور کمپنی کا معاہدہ 2026 تک ہے۔ڈیوس انرجی لمٹڈ کا معاہدہ 2040 میں ختم ہو گا۔اوچ پاور کمپنی کا معاہدہ 2023 میں تجدید کیا گیا جو اب 2030 میں ختم ہو گا۔سرحد ہائیڈل ڈیویلپمنٹ کا معاہدہ 2032 میں اختتام پزیرہوگا۔