اسلام آباد (ٹی این ایس) معروف ماہر تعلیم میڈم نسرین اختر ریجنل ڈائریکٹر راولپنڈی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں “مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع” کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی تعلیمی کانفرنس عالم اسلام کے لیے امید اور ترقی کی کرن ہے جو تعلیم کے لیے اجتماعی عزم کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی کانفرنس پاکستان کے لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ ہے
ماہر تعلیم نے کہا کہ پاکستان کی میزبانی میں مسلم اقوام کو درپیش اہم چیلنجز اور ان سے نمٹنے میں تعلیم کے ضروری ہے۔ یہ کانفرنس اسلامی دنیا میں پاکستان کےتعلیم میں تعاون , جدید تعلیم کی اہمیت کے مشترکہ اعتراف کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو تعلیم دینا معاشی ترقی، صحت کے نتائج کو بہتر بنانے اور سماجی استحکام کو فروغ دینے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔ماہر تعلیم میڈم نسرین اختر نے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک متحد نظر آتی ہیں،
اس کانفرنس کا مقصد لڑکیوں کی تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے کوئی بھی قوم حقیقی ترقی حاصل نہیں کر سکتی جب خواتین پسماندہ رہے۔
ماہر تعلیم نے کہا کہ اسلام نے مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے علم کی جستجو کی حمایت کی ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علم کے حصول کو تمام مسلمانوں کے لیے ایک فرض قرار دیا،
یہ کانفرنس اسلام میں متعین اقدار کی بروقت یاد دہانی کراتی ہے لڑکیوں کو تعلیم دینا محض انفرادی طور پر بااختیار بنانا نہیں یہ معاشروں کو تبدیل کرنے کے بارے میں ہے۔
میڈم نسرین اختر ریجنل ڈائریکٹر راولپنڈی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے کہا کہ ایک تعلیم یافتہ ماں آنے والی نسلوں کی بنیاد اور انصاف اور ترقی پر مبنی معاشرے کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔
خواتین کو تعلیم دینے کے اثرات بہت دور رس ہیں، جو صحت عامہ سے لے کر معاشی استحکام تک ہر چیز کو متاثر کرتے ہیں۔ ریجنل ڈائریکٹر راولپنڈی نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری ، جامع پالیسیوں کو فروغ اسلامی دنیاکے لیے یہ کانفرنس ایک مثال پیش کرنے کا موقع ہے۔